Deobandi Books

لذت قرب خدا

ہم نوٹ :

10 - 34
جو   نا  کام   ہوتا   رہے  عمر   بھر  بھی
بہر حال کوشش تو عاشق نہ  چھوڑے
یہ  رشتہ  محبت   کا   قائم   ہی  رکھے
جو سو  بار  ٹوٹے   تو  سو   بار  جوڑے
مایوس نہ ہو کہ ہم سے گناہ ہوجاتے ہیں، لگے لپٹے رہو، ہزار بار گناہ ہوجائے ہزار بار توبہ کرو، توبہ کرنے سے کیوں گھبراتے ہو؟ تو بہ تو مزیدار عبادت ہے، معافی مانگنے میں مزہ آتا ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کا تو نعرہ تھا’’یار بّی معاف فرمادیجیے‘‘ فضا میں آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہاں کوئی نہیں ہے اور بار بار ’’یاربّی معاف فرمادیجیے‘‘  کا نعرہ لگا رہے ہیں،لہٰذا معافی مانگنا خو د ایک مزیدار عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ کو بھی توبہ کا عمل محبوب ہے:
اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ
اللہ توبہ کرنے والوں کو محبوب رکھتا ہے، تو اگر توبہ اللہ تعالیٰ کو محبوب نہ ہوتی تو تو بہ کرنے والوں کو محبوب کیوں رکھتے؟ تو بہ بہت ہی پیارا عمل ہے، لہٰذا اس سے گھبرایا مت کرو بلکہ خطا نہ بھی ہو تو بھی تو بہ کرتے رہو؎
ممنونِ سزا  ہوں  مِری ناکردہ  خطائیں
توبہ کرتے ہی رہو ، استغفار کی کثرت رکھو، اسی بہانے سے ان کا نام لینے کی توفیق ہوتی ہے۔ زبان پر ان کا نام آجاناکیا کم نعمت ہے؟ میں نے شیخ کے بعض عاشقوں کو دیکھا کہ کوئی خطا نہیں ہوتی، مگر پھر بھی کہہ رہے ہیں کہ حضرت !کوئی خطا ہوگئی ہو تو معاف کردیجیے۔ تو اصل میں وہ مزہ لیتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کوئی خطا نہیں ہوئی مگر لذتِ معافی لیتے ہیں۔ محبوب سے معافی مانگنے میں مزہ آتا ہے۔
ہماری تو ہر سانس خطا کار ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت غیرمحدود ہے، غیرمحدود عظمتوں کا حق ہماری محدود طاقتوں سے اور محدود آدابِ بندگی سے ادا نہیں ہوسکتا، یہ حق ادا نہ ہوسکنا بھی نقص اور خطا ہے، لہٰذا ہماری ہر سانس خطاکار ہے، تو ہر سانس تو بہ کار بھی ہونی
Flag Counter