Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

59 - 607
عورتوں کو، اِس کے کھانے پینے کو دیکھا اور آخرت کی چیزیں ہم سے پوشیدہ تھیں۔ پس اس موجود چیز میں لگ گئے اور اس وعدہ کی چیز کو چھوڑ دیا۔ قتادہ ؒکہتے ہیں کہ تمام لوگ حاضر (یعنی دنیا میں موجود چیز) میں لگ گئے اور اس کو اختیار کرلیا، بجز ان کے جن کو اللہ نے محفوظ رکھا۔ حالاںکہ آخرت بھلائی میں بڑھی ہوئی تھی اور دیرپا تھی۔
حضرت انس ؓحضورِ اقدسﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُ بندوں کو اللہ کی ناراضی سے محفوظ رکھتا ہے جب تک کہ دنیا کو دین پر ترجیح نہ دیں۔ اور جب دنیا کو دین پر ترجیح دینے لگیں تو لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُبھی ان پر لوٹا دیا جائے گا اور یہ کہا جائے گا کہ تم جھوٹ بولتے ہو۔
ایک دوسری حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد منقول ہے کہ جو شخص لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَشَرِیْکَ لَہٗ کی شہادت لے کرآئے وہ جنت میں داخل ہوگا، جب تک کہ اس کے ساتھ دوسری چیز نہ ملا وے۔ (یعنی اپنے اس کلام میں کھوٹ اور میل پیدا نہ کر دے) حضورﷺ نے تین مرتبہ یہی بات ارشاد فرمائی۔ مجمع چپ چاپ تھا۔ (حضور ﷺ غالبًا اس کے منتظر تھے کہ کوئی پوچھے، اور مجمع ادب اور رعب کی وجہ سے چپ تھا) دور سے ایک شخص نے دریافت کیا: یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان! دوسری چیز ملانے کا کیا مطلب ہے؟ حضور ﷺ نے فرمایا: دنیا کی محبت اور اس کو ترجیح دینا، اور اس کے لیے مال جمع کرکے رکھنا، اور ظالموں کا سا برتائو کرنا۔
ایک اور حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ جوشخص دنیا سے محبت رکھتا ہے وہ آخرت کو نقصان پہنچاتا ہے اور جو آخرت سے محبت رکھتا ہے وہ دنیا کو نقصان پہنچاتا ہے۔ پس ایسی چیز کی (یعنی آخرت کی) محبت کو ترجیح دو جو باقی رہنے والی ہے اس چیز (یعنی دنیا) پر جو فنا ہو جانے والی ہے۔ ایک حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ دنیا اس شخص کا گھر ہے جس کا آخرت میں گھر نہیں اور اس شخص کا مال ہے جس کا آخرت میں مال نہیں اور اس کے لیے وہی شخص جمع کرتا ہے جس کو عقل نہیں۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس کی مخلوقات میں سے کوئی چیز دنیا سے زیادہ مبغوض نہیں ہے اور اس نے جب سے اس کو پیدا کیا ہے کبھی بھی اس کی طرف نظرِ التفات نہیں فرمائی۔ ایک اور حدیث میں حضورِ اقدسﷺ کا ارشاد وارد ہوا ہے کہ دنیا کی محبت ہر خطا کی جڑ ہے۔ (دُرِّمنثور)
رسالہ کے ختم پر چھٹی فصل میں دنیا اور آخرت کے متعلق بہت سی آیات اور احادیث کا ذکر اِختصار کے ساتھ آرہا ہے۔ ان آیات کے علاوہ جو اب تک ذکر کی گئی ہیں اور بھی بہت سی آیات میں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی ترغیب وارد ہوئی ہے اور جس بات کو اللہ  نے اپنے کلام میں بار بار مختلف عنوان سے متعدد طرح کی ترغیبوں سے ذکر فرمایا ہو اس کی اہمیت کا کیا پوچھنا، بالخصوص جب کہ یہ سب کچھ اسی کا عطا کیا ہوا ہے۔ ایک شخص کسی اپنے نوکر کو کچھ روپیہ دے کر یہ کہتا ہے کہ اس 
Flag Counter