Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

250 - 607
آگ کے پَترے ہیں، پھر ان سے اس شخص کا پہلو اور پیشانی اور کمر داغ دی جائے گی، اور بار بار اسی طرح تپا تپا کر داغ دیے جاتے رہیںگے قیامت کے پورے دن میں جس کی مقدار دنیا کے حساب 
سے پچاس ہزار برس ہوگی، ا س کے بعد اس کو جہاں جانا ہوگا جنت میں یا جہنم میں چلا جائے گا۔
فائدہ: یہ بڑی لمبی حدیث ہے جس میں اونٹ والوں پر اونٹ کی زکوٰۃ نہ دینے کا، گائے بکری والوں پران کی زکوٰۃ نہ دینے کا عذاب اور اس کی کیفیت بتائی گئی ہے۔ یہاں عام طور سے جانوروں کی اتنی مقداریں جن پرزکوٰۃ واجب ہو، نہیں ہوتیں۔ عرب میں انہیں کی کثرت تھی۔ البتہ سوناچاندی اور اس کے متعلقات ایسی چیزیں ہیں جو یہاں عام طور سے ہوتی ہیں۔ اس لیے اتنی ہی حدیث پر قناعت کی اور اس سے بھی سب چیزوں کا اندازہ معلوم ہوسکتا ہے کہ زکوٰۃ نہ دینے کا کیا حشر ہے کہ یہ وبال اور عذاب جو ا س حدیث میں ذکر کیاگیا کہ سونا چاندی جہنم کی آگ کے ٹکڑے بن کر داغ دیے جائیں گے، یہ توصرف قیامت کے ایک دن کا عذاب ہے جو پیشی کا دن ہے، لیکن اس دن کی مقدار بھی پچاس ہزار برس کی ہوگی، اور اتنے دن زکوٰۃ نہ دینے کا عذاب بھگت کر یہ معلوم ہوگا کہ اپنے دوسرے اعمال اس قابل ہیں کہ ان کی وجہ سے معافی ہو کر جنت کی اجازت ہو جائے، یا وہ اگر اس قابل نہیں اور معافی کی کوئی صورت نہیں، یا زکوٰۃ دینے ہی کا کچھ اور عذاب بھگتنا باقی ہے، تو جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔ وہاں جو کچھ گزرے گی وہ تو تحریر و تقریر میں آہی نہیں سکتی۔
اس حدیث میں قیامت کا دن پچاس ہزار برس کا ہے۔ اور قرآنِ پاک کی آیتِ شریفہ سورئہ معارج کے شروع میں بھی قیامت کے دن کو اسی مقدار کا بتایا ہے، لیکن بعض احادیث میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرماںبردار بندوں پر یہ دن ایسا ہلکا گزر جائے گا جیسا ایک فرض نماز پڑھ لی ہو اور بعض لوگوں پران کے اعمال کے لحاظ سے ایسا ہوگا جیسے ظہر سے عصر تک کا وقت۔ (دُرِّمنثور) اور اتنی جلدی گزر جانے کامطلب یہ ہے کہ وہ اس دن سیرو تفریح میں ہوں گے اور سیرو تفریح کے شوقین سب ہی اس سے واقف ہیں کہ لذت کے اوقات منٹوں میں ختم ہو جایاکرتے ہیں۔ ایک حدیث میں حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ یہ نہ ہوگا کہ روپیہ پر روپیہ اور اشرفی پر اشرفی رکھ دی جائے، بلکہ اس کے بدن کو اتنا وسیع کر دیا جائے گا جس پر یہ سب برابررکھے جاسکیں اوران لوگوں سے کہا جائے گا کہ اپنے خزانوںکامزہ چکھو۔
حضرت ثوبانؓ  سے نقل کیا گیا کہ جتناسونا چاندی اس کے پاس ہوگا اس کے ہر قیراط کا (جو تقریباً تین رتی کا ہوتا ہے، پھیلا کر) آگ کا ٹکڑا بنایا جائے گا،پھر اس سے اس کے سارے بدن کو منہ سے پائوں تک داغ دیا جائے گا، اس کے بعد چاہے اس کی بخشش ہو جائے یا جہنم میں ڈال دیا جائے۔ (دُرِّمنثور) آگ میں تپا کر داغ دیے جانے کا جو عذاب اس حدیث شریف میں گزرا ہے یہ قرآنِ پاک میں بھی آیا ہے، جیساکہ دوسری فصل کی آیات میں نمبر (۵) پر گزرا۔ بعض احادیث میں اس 
Flag Counter