علامات مقبولین |
ہم نوٹ : |
|
آج بڑی چمک ہے اور عجیب وغریب نمک ہے! کہاں سے آرہے ہیں آپ؟ وہ کہیں گے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے جلوے اورتجلی دیکھ کر آئے ہیں، ان کی تجلی ہمارے چہروں میں نفوذ کرگئی ہے۔ یہ انعام ہے کہ انہوں نے دُنیا میں اللہ تعالیٰ کی راہ کے غم اٹھائے ہیں۔ جو چاہتا ہے کہ بغیر غم اٹھائے جنت مل جائے وہ نادان ہے۔ ناودان پر عاشق نادان نہیں ہے؟ ارے!زندگی کو قیمتی بنالو۔ اختر روتے روتے اب مرنے کے قریب آچکا ہے۔ میری آہ وفغاں کب تک سنو گے؟ کب تک اپنی زندگی میں تبدیلی نہ لاؤ گے؟ کیا اللہ والا بننے میں آپ کو فائدہ نظر نہیں آتا؟ ناچ گانے اور مردہ جسموں پر مرنے والو! میں نے ایسے ظالموں کو بھی دیکھا ہے جن کی جوانی حسن پرستی میں گزری لیکن ان ہی حسینوں کا جب حسن بگڑ گیا تو بگڑی ہوئی شکل کو دیکھ کروہاں سے بھاگے اور مرنڈا تو کیا دیتے، اپنی عاشقی پر خون کے آنسو رونے لگے کہ میری زندگی غارت گئی۔ مگر کیا کروں تم بھی مفقودالعقل ہو، تمہیں بھی تو ان غارت گروں اور ستم گروں سے بھاگنے کی توفیق نہیں ہوتی۔ جب جانتے ہو کہ غارت گر ہیں،ستم گرہیں تو کیوں ان سے دل لگاتے ہو؟ ان سے نظر بچا کر تڑپنا اللہ تعالیٰ کو پسند ہے ؎تمام عمر تڑپنا ہے موجِ مضطر کو کہ اس کا رقص پسند آگیا سمندر کو اللہ تعالیٰ کو یہی پسند ہے ،میرے بندے ان پُر کشش چہروں سے نظر بچا کر اپنے دل کو تڑپائیں، تڑپتے رہیں، لیکن قصداً ان کا خیال بھی دل میں نہ لائیں۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا سمندر قلب کی اس موجِ مضطر کو پیار کرتا ہے، درجاتِ عالیہ دیتا ہے، دل کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے اس میں تجلّئ طور بھر دیتا ہے۔ اب اس سے زیادہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ اب دُعا کرو کہ اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُلِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِخَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ