علامات مقبولین |
ہم نوٹ : |
|
ہوگیا۔ آپ دین پر جمے رہیں ان شاء اللہ اسی طرح رشتہ داروں کے لیے بھی وہ دن آئیں گے کہ جب وہ آپ سے معافی مانگیں گے، آپ سے دُعا لیں گے۔ کچھ دن ذرا صبر کرو، تھوڑا سا صبر کرنا پڑتا ہے، اللہ تعالیٰ کا راستہ ہے، پھولوں سے نہیں ملے گا۔ حضرت مولانا شاہ اَبرارالحق صاحب دامت برکاتہم کے دو ارشادات میرے شیخ اوّل حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں بعض نادان حاسدین مجھے اذیت پہنچاتے تھے، تاکہ میں حضرت کو چھوڑ کر بھاگ جاؤں۔ میں نے حضرت مولانا شاہ اَبرار الحق صاحب دامت برکاتہم سے اِن تکالیف کے بارے میں عرض کیا۔ حضرت اس وقت میرے مرشد نہیں تھے مگر مشیر تھے اور حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے عاشقوں میں سے تھے۔ تو حضرت نے دوباتیں ارشاد فرمائیں کہ اگر بھینس کا دودھ پینا ہے تو بھینس کے گوبر اور پیشاب کو گوارا کرنا پڑے گا اور دوسری بات یہ فرمائی کہ اگر پھولوں کی خوشبو کا مزہ لینا ہے تو کانٹوں سے نباہ کرنا پڑے گا۔ مگر مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا درجہ نباہ سے زیادہ تھا۔ جگر نے تو کہا تھا ؎گلشن پرست ہوں مجھے گل ہی نہیں عزیز کانٹوں سے بھی نباہ کیے جارہا ہوں میں حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ گلشن پرست کیا ہے؟ میں گلشن پرست نہیں کہوں گا، میں خدا پرست ہوں۔ اور فرمایا کہ نباہ کرنا کیا ہے؟ نباہنے میں تو مجبوری ظاہر ہوتی ہے کہ مجبوراً یہ کام کررہے ہیں،میں کانٹوں سے نباہ نہیں کررہا ہوں، انہیں دل سے پیار کررہا ہوں کہ چلو یہ بھی اللہ تعالیٰ کے ہیں۔ پھر حضرت نے اس شعر کی یوں اصلاح کی ؎گلشن سے مجھ کو عشق ہے گل ہی نہیں عزیز کانٹوں کو دل سے پیار کیے جارہا ہوں میں