علامات مقبولین |
ہم نوٹ : |
|
یَامُعِیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِنَّا اے ایمان والوں کی مدد کرنے والے! ہماری مدد کیجیے۔ یَامُحِبَّ التَّوَّابِیْنَ تُبْ عَلَیْنَا 7؎اے توبہ کرنے والوں کو محبوب اور پیارا بنانے والے! ہماری توبہ قبول فرمالے۔ قرآنِ پاک کی آیت بھی ہے کہ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ اللہ تعالیٰ تو بہ کرنے والے کو اپنا محبوب بنالیتے ہیں۔ اس کے بعد وحی سے اللہ تعالیٰ نے تسلی کردی کہ ہم نے یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کو معاف کردیا۔ یہ تکوینی راز ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی ندامت بھی دور کردی اور وحی نازل ہوئی۔ اگر کنویں میں گرائے جانے کا یہ واقعہ نہ پیش آتا تو حضرت یوسف علیہ السلام کو معراج نہ نصیب ہوتی۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ جب حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے کنویں میں ڈالا تو حضرت جبرئیل علیہ السلام وہاں پہلے ہی سے ہاتھ کھولے کھڑے تھے اور انہوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو فوراً اپنی آغوشِ محبت میں لے لیا۔ بعض وقت اللہ تعالیٰ اپنے محبوب بندوں کو ایسی راہوں سے پیار دیتے ہیں جو بظاہر بہت خون ریز نظر آتی ہیں، اس راہ میں بعض اوقات ایسے مصائب آتے ہیں کہ دل لرز جاتا ہے کہ اس مصیبت کا کیا انجام ہوگا مگر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی کسی مصیبت کو رائیگاں نہیں جانےدیتے بشرطیکہ ان سے رجوع رہے، مرکز نہ چھوڑے، چاہے مرجائے مگر مرکز نہ چھوڑے،آخری سانس تک اللہ تعالیٰ سے لپٹا رہے۔ حدیث مَنْ عَشَقَ… ا لخ کی تشریح مثلاً اچانک نظر پڑنے سے اگر کسی سے دل لگ گیا تو اس پر صبر کرو، اس پر بھی ظاہر نہ کرو کہ ایک نظر تم پر پڑی تھی، اس وقت سے تمہارے لیے دل بے چین ہے۔ عشقِ حرام کا ظاہر بھی حرام ہے۔حدیث شریف میں ہےاور یہ حدیث حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃاللہ علیہ _____________________________________________ 7؎روح المعانی:197/12،یوسف(15)،داراحیاءالتراث، بیروت