Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2016

اكستان

5 - 66
اقوامِ متحدہ کے ذیلی اِدارے یو نیسکو کی مذکوہ بالا رپورٹ کو ''تحقیق'' کا نام دیا گیا ہے  ''تحقیق'' عربی لفظ ''حق'' سے بنایا گیا ہے تحقیق کاترجمہ ہوتا ہے کسی چیز کو بلاشک و شبہ حق قرار دینا   اِس کا مقابل ''باطل'' ہوتا ہے لہٰذا جب کسی مذہب کو حق قرار دیا جاتا ہے تو اُس کے مقابل جتنے مذاہب بھی ہوں گے خود بخود باطل قرار پا جائیں گے، جو اب تک اِس کو حق تسلیم نہیں کرتے رہے اُن پر اِس کو حق تسلیم کرتے ہوئے اِیمان لانا بھی ضروری ہوجائے گا اور اِس کے مقابل تمام مذاہب کو باطل قرار دیتے ہوئے اُن سے بیزاری اور براء ت کا اعلان بھی لازم ہوجائے گا ورنہ خود اُس کی اپنی تحقیق اُس کو منہ بھی چڑائے گی اور بے وقوف اور ہٹ دھرم بھی قرار دے گی۔ 
اِسلام کے علاوہ جتنے بھی مذاہب ہیں وہ یا تو منسوخ ہو چکے ہیں لہٰذااُن کی سندیں اور بنیادیں بھی منسوخ ہوکر کالعدم ہو گئی ہیں  یا  پھر وہ سرے سے ہی بے بنیاد ہیں نفس کے توہمات اور شیطانی وساوس کے علاوہ اُن میں کچھ نہیں ہے جیسے آتش پرست ،سورج پرست، بت پرست ،اللہ کے منکر دھریے، اُن کے پاس اپنے دھرموں کے لیے کوئی حوالہ ہے نہ سند وبنیاد ۔
تحقیق سند و بنیاد کے بغیر نہیں ہوسکتی اِس لیے جب بھی تحقیق ہوگی تو اِسلام ہی اِسلام ہوگا اور (اُدْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَآفَّةً ) پر عمل کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا تحقیق تو وہ کرے جسے شک ہو، اگر کافر اِنصاف پر مبنی اپنی کسی بھی فکری کاوِش کو تحقیق کا نام کسی درجہ میں دینا چاہے تو دے لے مگر مسلمان تواِسلام میں داخل ہو کر اُس پر اِیمان لا چکا ہوتاہے وہ شک و تردّد سے بہت بالا ایسے مقام پر جا کھڑا  ہوتا ہے جہاں'' تحقیق'' جیساعمل محض غبارِراہ ہو کر رہ جاتا ہے ۔
کتنا اچھا ہوتا کہ مسلم میڈ یا اِس خبر کواپنے لیے فخر واِعزاز بنانے کے بجائے یو نیسکو کے لیے آئینہ خود نما بنا دیتا جواُن پر اُن ہی کے خدو خال سے عیاں تنگ نظری اور بے برداشتی چہرے کی لکیروں میں چھپی ہٹ دھرمی اور بدید آنکھوں کی بدی اُس کو دِکھاتا اور منہ چڑاتا۔
Flag Counter