ین و آسمان کامالک اللہ ہے، جو کچھ زمین وآسمان کے درمیان ہے وہ سب اللہ کاہے۔ ''(سورۂ بقرہ آیت : ١٠٧، آلِ عمران آیت : ١٨٩، مائدہ آیت : ١٧، ٣٩، اعراف ، زخرف، زمر، وغیرہ)
''وہ اپنا مُلک جس کو چاہتا ہے عطاکردیتاہے۔ ''(سورۂ بقرہ آیت : ٢٤٧)
ایک مسلمان جس طرح کلمہ شہادت اَدا کرتا ہے اِسی طرح قرآنِ پاک ایک مسلمان سے کہلاواتا ہے :
(١) اے اللہ ! اے مالکِ ملک ! تو ہی جس کو چاہتا ہے مُلک عطا کرتا ہے جس سے چاہتا ہے مُلک نکال لیتا ہے جس کو چاہتا ہے عزت بخشتا ہے جس کو چاہتا ہے ذلت دیتا ہے۔'' (سورہ ٔآلِ عمران آیت : ٢٦)
(٢) وارثِ ملک ،بادشاہ یا با دشاہ زادہ نہیں بلکہ زمین اور اُس سب کا جو زمین کے اُوپر ہے وارث اللہ تعالیٰ ہے۔'' (سورۂ مریم آیت : ٤٠)
''سب آسمان اور ساری زمین اللہ کی میراث ہے۔'' (سورۂ آل عمران آیت : ١٨٠)
''بلاشبہ زمین اللہ ہی کے لیے ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جس کوچاہتاہے اِس کا وارث بنا دیتا ہے۔'' (سورۂ اعراف آیت : ١٢٨)
(٣) حکومت اور قیادت کی جس میں قدرتی صلاحیت ہووہی اُس کااہل ہوتا ہے اگرچہ مال و دولت اور دُنیوی عزت و جاہ سے خالی ہو۔'' (سورۂ بقرہ آیت : ٢٤)
''صلاحیت کے لیے اصل چیز علم اور جسم کی قوت ہے یعنی دماغی اور جسمانی قابلیت ، نہ کہ مال ودولت اور نسل وخاندان کاشرف۔'' (سورۂ بقرہ آیت : ٢٤٧)
''یہ صرف فطرت کی کار فرمائی ہے کہ اُس نے نوع اِنسان کوقدرت اور اِختیار کے ساتھ زمین میں بسایا، آباد کیا اور اُس کی زندگی کے سر و سامان مہیا کیے۔'' (سورہ ٔاَعراف خلاصہ آیت : ٩)