عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
بستی کو دیکھو بھی مت، یہاں عذاب کے اثرات ہیں۔ آج نافرمانی کے جو اسباب ہیں، گناہوں کےجواڈّے ہیں،سینما گاہیں ہیں وہ عذاب کی بستی سے کم نہیں ہیں۔اگر وہاں سے گزرنا پڑجائے تو اپنا چہرہ چھپالو اور اللہ سے استغفار کرتے ہوئے چلے جاؤ۔ اللہ کی نافرمانی سے دنیا ہی مل جاتی تو کہتے کہ چلو دنیا ہی میں کچھ دن آرام کرلو لیکن اللہ کی نافرمانی سے تو دنیا کا بھی چین چھن جاتا ہے۔ پہلی ہی نظر سے، آغازِ محبتِ مجازی سے بے چینی کا آغاز ہوجاتا ہے، نافرمانی کا نقطۂ آغاز پریشانی کا نقطۂ آغاز ہوتا ہے۔ پھر جیسے جیسے نافرمانی میں آگے بڑھتا جاتا ہے پریشانی بھی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ اس لیے حکیم الامت رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کو کوئی غم نہیں ہوتا سوائے ایک غم کے کہ ہم سے کہیں کوئی نافرمانی نہ ہوجائے۔ یہ غم اولیاء کا غم ہے۔ جس کو یہ غم لگ جائے کہ کہیں مجھ سے کوئی خطا نہ ہوجائے، مجھ سے کوئی نافرمانی نہ ہوجائے تو اس کو اللہ کے دوستوں کا غم حاصل ہوگیا۔ یہ غم دشمنوں کو نہیں ملتا، یہ غم کافروں کو نہیں ملتا، اللہ یہ غم اپنے دوستوں کو دیتا ہے لہٰذا ہر وقت اس کی فکر کرو کہ ایک سانس بھی اللہ کی نافرمانی میں نہ گزرے۔ ایک سانس بھی اللہ کی نافرمانی میں گزارنا اس سے بڑھ کر خسارہ، نقصان اور نحوست کوئی اور نہیں ، یہ مراقبہ دل میں جما لو کہ اللہ ہروقت مجھے دیکھ رہا ہے۔ جب کوئی شخص کسی عورت کو بُری نظر سے دیکھتا ہے تو سمجھ لو تمہاری نظر پر بھی کسی کی نظر ہے ؎جو کرتا ہے تو چھپ کے اہلِ جہاں سے کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے دیکھو تمہاری نظر پر بھی کسی کی نظر ہے، اس نظر سے کیوں غافل ہو جو آنکھوں کا بھی محتاج نہیں ہے۔ ہر ذرّۂ کائنات اس کی نظر میں ہے۔ تم تو دو محدود آنکھوں سے دیکھتے ہو، وہ تمہیں بے شمار اور غیر محدود نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ واقعی اللہ کا حلم ہے جس سے انسان بچا ہوا ہے ورنہ بڑے بڑے لوگوں پر جوتے پڑجاتے۔ اگر اپنی صفتِ حلم سے اللہ اپنے بندوں پر فضل نہ فرماتے تو بڑے بڑے پگڑی والے، بڑے بڑے سید صاحب، بڑے بڑے خان صاحب ، بڑے بڑے چوہدری صاحب کی قلعی کھل جائے۔ کیا کرم ہے اس کا! سب کچھ جانتے ہیں اور درگزر فرماتے ہیں اَللّٰھُمَّ لَا تُخْزِنِیْ فَاِنَّکَ بِیْ عَالِمٌ اے اللہ! ہمیں ذلیل نہ فرمائیے کہ آپ ہمارے