Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

54 - 58
بستی کو دیکھو بھی مت، یہاں عذاب کے اثرات ہیں۔ آج نافرمانی کے جو اسباب ہیں، گناہوں کےجواڈّے ہیں،سینما گاہیں ہیں وہ عذاب کی بستی سے کم نہیں ہیں۔اگر وہاں سے گزرنا پڑجائے تو اپنا چہرہ چھپالو اور اللہ سے استغفار کرتے ہوئے چلے جاؤ۔ اللہ کی نافرمانی سے دنیا ہی مل جاتی تو کہتے کہ چلو دنیا ہی میں کچھ دن آرام کرلو لیکن اللہ کی نافرمانی سے تو دنیا کا بھی چین چھن جاتا ہے۔ پہلی ہی نظر سے، آغازِ محبتِ مجازی سے بے چینی کا آغاز ہوجاتا ہے، نافرمانی کا نقطۂ آغاز پریشانی کا نقطۂ آغاز ہوتا ہے۔ پھر جیسے جیسے نافرمانی میں آگے بڑھتا جاتا ہے پریشانی بھی بڑھتی  چلی جاتی ہے۔ اس لیے حکیم الامت رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کو کوئی غم نہیں ہوتا سوائے ایک غم کے کہ ہم سے کہیں کوئی نافرمانی نہ ہوجائے۔ یہ غم اولیاء کا غم ہے۔ جس کو یہ غم لگ جائے کہ کہیں مجھ سے کوئی خطا نہ ہوجائے، مجھ سے کوئی نافرمانی نہ ہوجائے تو اس کو اللہ کے دوستوں کا غم حاصل ہوگیا۔ یہ غم دشمنوں کو نہیں ملتا، یہ غم کافروں کو نہیں ملتا، اللہ یہ غم اپنے دوستوں کو دیتا ہے لہٰذا ہر وقت اس کی فکر کرو کہ ایک سانس بھی اللہ کی نافرمانی  میں نہ گزرے۔ ایک سانس بھی اللہ کی نافرمانی میں گزارنا اس سے بڑھ کر خسارہ، نقصان اور نحوست کوئی اور نہیں ، یہ مراقبہ دل میں جما لو کہ اللہ ہروقت مجھے دیکھ رہا ہے۔ جب کوئی شخص کسی عورت کو بُری نظر سے دیکھتا ہے تو سمجھ لو تمہاری نظر پر بھی کسی کی نظر ہے ؎
جو  کرتا ہے تو  چھپ کے اہلِ جہاں  سے
 کوئی  دیکھتا        ہے   تجھے    آسماں    سے
دیکھو تمہاری نظر پر بھی کسی کی نظر ہے، اس نظر سے کیوں غافل ہو جو آنکھوں کا بھی محتاج نہیں ہے۔ ہر ذرّۂ کائنات اس کی نظر میں ہے۔ تم تو دو محدود آنکھوں سے دیکھتے ہو، وہ تمہیں بے شمار اور غیر محدود نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ واقعی اللہ کا حلم ہے جس سے انسان بچا ہوا ہے ورنہ بڑے بڑے لوگوں پر جوتے پڑجاتے۔ اگر اپنی صفتِ حلم سے اللہ اپنے بندوں پر فضل نہ فرماتے تو بڑے بڑے پگڑی والے، بڑے بڑے سید صاحب، بڑے بڑے خان صاحب  ، بڑے بڑے چوہدری صاحب کی قلعی کھل جائے۔ کیا کرم ہے اس کا! سب کچھ جانتے ہیں اور درگزر فرماتے ہیں اَللّٰھُمَّ لَا تُخْزِنِیْ فَاِنَّکَ بِیْ عَالِمٌ اے اللہ! ہمیں ذلیل  نہ فرمائیے کہ آپ ہمارے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter