عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
تھا اور میں نے سودفعہ جواب دیاتھا اور اب تم تین دفعہ کے بعد بیزار ہوگئے۔ اگر اولاد دیندار نہ ہو تو ماں باپ کی خدمت اولاد کو بڑی بھاری لگتی ہے۔ دوستو! اگر کسی شخص نے ماں باپ کو ستایا، اسے اس وقت تک موت نہ آئے گی جب تک اس کا عذاب نہ چکھ لے گا۔ یہ حدیث کے الفاظ ہیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے سے تمام گناہوں کو بخش دے گا مگر والدین کی نافرمانی کو معاف نہیں کرے گا، بلکہ مرنے سے پہلے اس شخص پر اللہ تعالیٰ عذاب نازل کریں گے، وہ چین سے نہ رہ سکے گا، کسی نہ کسی مصیبت میں پھنستا رہے گا۔ مجھے بمبئی میں ایک مولوی صاحب ملے، لمبا کُرتا، گول ٹوپی، حضرت مولانا عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃاللہ علیہ سے بیعت، بڑے تہجد گزار، لیکن ایک مرتبہ اپنی بیوی کی خاطر اپنی ماں کو کچھ سُست کہہ دیا۔ ماں نے بددُعا دی کہ اللہ کرے تو کوڑھی ہوکر مرے۔ ان کے ہاتھ میں میں نے خود کوڑھ دیکھا، مشکل سے بیس بائیس سال عمر تھی، انہوں نے دکھایا ان کی اُنگلی سڑ کر گل رہی ہے۔ میں نے پوچھا کہ تمہیں کوڑھ کیسے ہوا؟کہاماں کی بددُعا کی وجہ سے۔ ایک صحابی کا انتقال ہونے لگا تو لوگ انہیں کلمہ کی تلقین کرنے لگے، مگرا ن کے منہ سے کلمہ نہیں نکل رہا تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کی ماں کو بلواؤ۔ جب ان کی ماں حاضر ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا تم اپنے بیٹے سے ناراض ہو؟ اُنہوں نے کہاہاں یا رسول اللہ! میں اس سے ناراض ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم پسند کرتی ہو کہ تمہارا بیٹا آگ میں جلے؟ اس نے کہا کہ نہیں! تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس پھر جلدی سے اُسے معاف کردو۔ انہوں نے معاف کردیا تو اس صحابی نے فوراً کلمہ پڑھا اور روح پرواز کرگئی۔ قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ شیخ الحدیث رحمۃاللہ علیہ نے لکھا ہے کہ جن کے ماں باپ انتقال کرگئے اور وہ اولاد سے ناراض تھے، تو اب اُن کو راضی کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ اس کا بھی نسخہ سن لیں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس کے ماں باپ کا انتقال ہوگیا اور اُس نے زندگی میں ان کو ستایا ہو لیکن بعد میں ہدایت ہوگئی، تو نافرمان اولاد اُن کے لیے دعائے مغفرت