عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
یہ ہم سے جو قصور ہوتا ہے، یہ جو ہماری توبہ ٹوٹ جاتی ہے اے خدا! اس سے آپ کی عظمت کا پتا چلتا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎عہدِ ما بشکست صد بار و ہزار عہدِ تو چوں کوہِ ثابت برقرار ہمارا عہد تو ہزار بار ٹوٹ گیا لیکن آپ کا عہد اے اللہ! مثل پہاڑ کے ثابت ہے کبھی نہیں ٹوٹتا، لہٰذا ہم اپنی اس شکستگی و عاجزی کا اقرار کرتے ہیں اور آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہم عاجزوں کو آپ خرید لیں، کیوں کہ ہمارے دست وبازو خود ہمارے پیر کو کاٹ رہے ہیں یعنی انسان اپنے اعضا سے گناہ کرکے خود جہنم کا انتظام کررہا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎دستِ ماچوں پائے مارامی خورد بے امانِ تو کسے جاں کے برد جب ہمارا ہاتھ خود ہمارے پاؤں پر کلہاڑی مار رہا ہے تو اےخدا! آپ کی امان اور آپ کی پناہ کے بغیر کوئی انسان آپ کا راستہ طے نہیں کرسکتا، جب تک کہ آپ کا فضل شاملِ حال نہ ہو۔ نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی دوستو! یہی ایک سہارا میں اپنے لیے اور آپ کے لیے عرض کرتا ہوں کہ جن کے ارادے بار بار ٹوٹتے ہوں، جو اللہ کے راستے میں درماندہ و عاجز پڑے ہوں، مغلوب ہورہے ہوں، نفس و شیطان کی کُشتی میں بار بار ہار رہے ہوں، وہ خواجہ صاحب کا یہ شعر سُن لیں کہ نفس سے کُشتی تو ساری زندگی کی ہے ؎نہ چت کرسکے نفس کے پہلواں کو تو یوں ہاتھ پاؤں بھی ڈھیلے نہ ڈالے ارے اس سے کُشتی تو ہے عمر بھرکی کبھی وہ دبالے کبھی تُو دبا لے