Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

22 - 58
اس سے کاٹ دیں گے اور اس کی نحوست سے دُعا قبول نہیں ہوگی،لہٰذا خالہ سے معافی مانگ کر دُعا سلام کرکے ، معاملہ ٹھیک کرکے آگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوگئے۔ لہٰذا ذرا ذرا سی بات پر سگے بھائی سے، چچا، ماموں، دادا، نانا یعنی خون کے رشتوں سے رشتہ نہ توڑو۔ بلاضرورتِ شدیدہ خون کے رشتوں کو کاٹنا جائز نہیں۔
حقوقِ رشتہ داری کے حدود
ہاں کوئی وجہ ہو تو عُلماء سے پوچھو کہ ان حالات میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ مثلاً کوئی رشتہ دار ہر وقت بچھو کی طرح ڈستا  رہتا ہے یا کوئی بددین ہے جو تمہیں بُرائی میں زبردستی شریک کرنا چاہتا ہے کہ میرے یہاں آنا پڑے گا، ٹی وی دیکھنا پڑے گا۔ اگر دین کی وجہ سے رشتہ داری کا حق ادا نہیں کرسکے تو ٹھیک ہے، ایسے لوگوں کے پاس اس وقت مت جاؤ، لیکن بعد میں نرمی سےسمجھاؤ، اللہ والوں کے پاس لے جاؤ، ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔ بہت ہی شدید حالات میں  ترکِ تعلق جائز ہے، لیکن اس کے لیے علماء سے مشورہ ضروری ہے۔ کسی صاحب کو ایسے حالات پیش ہوں تو وہ مجھ سے تنہائی میں مشورہ کرلیں۔ مشکوٰۃ کی شرح مرقاۃ میں اس کی بہت زبردست بحث ہے، اس کے حوالے سے ان شاء اللہ تعالیٰ ان کو مشورہ دے سکوں گا۔ ان معاملات میں اس مشورہ کو میرے شیخ نے بھی بہت پسند فرمایا۔ لیکن بغیر علم کی روشنی کے محض اپنی رائے سے بدون علماء کے مشورہ کے قریبی عزیزوں سے قطع تعلق کرنا جائز نہیں ہے۔
دوستو! حدیث میں آتا ہے کہ قیامت کے دن اللہ رحم کو زبان دے دے گا یعنی خون کے رشتے کو اللہ زبان دے دیں گے۔ وہ کہے گا کہ یااللہ! میں خو ن کا رشتہ ہوں، آپ نے میرا نام رحم رکھا ہے، آپ کا نام رحمٰن ہے، میں آپ سے مشتق ہوں یعنی آپ سے کٹ کر نکلا ہوں، لہٰذا میرا حق دلوائیے۔ جس نے مجھے جوڑا آپ اس سے جوڑ لیجیے اور جس نے مجھے کاٹا آج اُسے آپ کاٹ دیجیے۔ کتنا اہم معاملہ ہے! اس لیے مشورہ کرلیجیے، اگرچہ بعض سخت حالات میں مجبوریوں کے تحت قطع تعلق کی اجازت کی صورتیں ہیں، لیکن جہاں تک ہوسکے نباہ کرو،  بلاضرورت ذرا ذرا سی بات پر خون کے رشتوں کو نہ کاٹو۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter