عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
نجات و عافیت نصیب فرمادیجیے، ہماری نالائقیوں کی اصلاح فرمادیجیے، گو ہم سزا کے مستحق ہیں لیکن آپ اپنی رحمت سے اپنے کریم ہونے کے صدقے میں ہم نا اہلوں پر فضل کردیجیے۔ یااللہ! جو بھی آپ کی ناراضگی کی باتیں ہیں پورے عالم کے مسلمانوں کو ان سے بچالیجیے اور عافیتِ دارین نصیب فرمادیجیے۔ یااللہ! تھوڑے سے وقت میں جو ہم آپ سے نہیں مانگ سکے آپ بے مانگے ہم پر اپنی رحمت کے صدقے میں دریا کے دریا انڈیل دیجیے، اپنی رحمتوں کی مہربانیوں کے دریا کے دریا بہادیجیے۔ تمام عمر مبارک حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھلائیاں آپ سے مانگی ہیں ہمارے حق میں قبول فرمالیجیے اور تمام عمر مبارک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن شرور سے پناہ مانگی ہے ان سے ہم سب کو پناہ عطا فرمادیجیے اور اپنے انعامات پر شکر بجا لانے کی توفیق نصیب فرمائیے اور عُجب و کبر اور جملہ رذائل سے ہم سب کا تزکیہ فرمادیجیے۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ ایک اہم نصیحت آخر میں ایک ضروری بات سن لیں کہ دنیا ہی میں جنت کا مزہ چاہتے ہو تو اللہ تعالیٰ کی مرضی پر مرنا جینا سیکھ لو۔ اللہ کی نامرضی کو چھوڑ دو۔ جو اللہ کے حکم سے اپنے دل کی خواہش کو توڑتے ہیں، جن خواہشات سے اللہ ناراض ہوتا ہے ان کو پورا نہیں کرتے تو ان کے دل کی عمارت ریزہ ریزہ ہوجاتی ہے تو اس کی تعمیر کا میٹیریل (Material) اللہ تعالیٰ عالمِ غیب سے بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ ان کی تعمیرِ قلب اپنی محبت کی حلاوت اور اپنے انوارو تجلیات سے کرتے ہیں۔ اب آپ خود اندازہ لگائیے کہ جو قلب موردِ تجلیاتِ قُربِ الٰہی ہو وہ کتنا قیمتی ہوگا۔ اس لیے ؎شُکر کر مٹّی سوارت ہوگئی مبارک ہے وہ مٹی جو اپنے اللہ کی مرضی پر فدا ہو، اس سے بڑھ کر مبارک بندہ کوئی نہیں ہے جو اپنے مالک تعالیٰ شانہٗ کی مرضی پر مرتا جیتا ہے۔