Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

40 - 58
باپ کے معاف نہیں کرتا۔ تم نے میرے بیٹے کو کیوں ستایا؟ بارہا ایسا ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے کسی بندے کو کسی نے ستایا تو بندے نے معاف کردیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے معاف نہیں کیا۔ اس لیے بیٹوں نے حضرت یعقوب علیہ السلام سے عرض کیا  کہ اگر اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن ہم سے پوچھ لیا کہ تم نے میرے نبی یوسف علیہ السلام کو کس لیے کنویں میں ڈالا تھا، کس جرم  کی بنا پر تم نے ان کو ستایا تھا،تو ہم اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے؟ لہٰذا اے ہمارے ابّا جان! آپ ہمارے لیے رو رو کر دعا مانگیے،آسمان سے معافی حاصل کیجیے۔ بھائی یوسف نے تو معاف کردیا، اب اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی معافی دلوادیجیے، تاکہ قیامت کے دن ہم سب بھائیوں کی ذلت و پریشانی کا خطرہ ختم ہوجائے۔
قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت
حضرت یعقوب علیہ السلام نے تقریباً بیس برس تک دعا مانگی لیکن قبول نہیں ہوئی۔ اس سے پہلے اُنہوں نے چالیس برس تک حضرت یوسف علیہ السلام کے ملنے کی دعا مانگی تھی  جو چالیس سال کے بعد قبول ہوئی۔ آج ہماری دعا چھ مہینہ بھی قبول نہ ہو تو ہم  نا اُمیدہوجاتے ہیں، چھ مہینہ تو بڑی چیز ہے، ہم تو رات کو دعا مانگتے ہیں اور صبح دیکھتے ہیں کہ وہ دعا قبول ہوئی کہ نہیں۔
حکیم الامت فرماتے ہیں کہ ایک سیدھے سادے سے مجذوب تھے۔ کسی نے ان سے کہا کہ مجھے سخت کھانسی نزلہ ہے، دُعا کردیجیے کہ میں اچھا ہوجاؤں۔ رات کو دعا مانگی، صبح ان سے پوچھنے گئے کہ میری دعا قبول ہوئی کہ  نہیں؟ حضرت یعقوب علیہ السلام کے واقعے سے سبق ملتا ہے کہ دعا مانگتے رہو، جلد بازی نہ کرو، نبیوں کے طریقے پر رہو، کوئی پروا مت کرو، دُعا فائدے سے خالی نہیں۔ اگر قبولیت میں دیر معلوم ہو تو دُعا توقبول ہوجاتی ہے، لیکن کبھی اس کا ظہور دیر سے ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جس کو محبوب رکھتے ہیں اس سے چاہتے ہیں کہ کچھ دن اور دعا مانگ لے، کچھ دن تک اور میری چوکھٹ پر پڑا رہے، قبول تو فوراً کرلیتے ہیں ظہور دیر سے کرتے ہیں، تاکہ بندہ کچھ دن گڑ گڑاتا رہے، میرا اپنا بندہ ہے، مجھے پکارتا رہے، مجھے اس کا یہ پکارنا اچھا لگتا ہے، ورنہ اگر جلد قبول کرلوں گا تو بھاگ جائے گا۔ خواجہ صاحب رحمۃاللہ علیہ کا شعر ہے؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter