عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
سب گناہوں کو جانتے ہیں وَلَا تُعَذِّبْنِیْ فَاِنَّکَ عَلَیَّ قَادِرٌ 33؎ اور ہم کو عذاب نہ دیجیے کہ آپ کو ہم پر پوری قدرت ہے، جس وقت چاہیں آپ دونوں گُردے فیل کردیں پھر دیکھیں کون گناہ کرتا ہے۔ اللہ سے ڈرو، جو اللہ سے ڈر کے رہتا ہے دنیا میں ہی جنت کا مزہ پانے لگتا ہے۔اللہ اللہ ہے، جنت کا خالق ہے۔ وہ جب دل میں آتا ہے تو مع جنت کے آتا ہے۔ جب ہاتھی بان آئے گا تو مع ہاتھی کے آئے گا کہ نہیں؟ اللہ بھی جس کے دل میں آتا ہے اپنی جنتوں کے ساتھ آتا ہے۔ لیکن لوگوں کو اس حقیقت کا پتا نہیں ورنہ اگر یہ حقیقت کھل جاتی تو کوئی گناہ نہ کرتا۔ جن جوانوں کو اللہ کے قُرب کا مزہ نہیں ملا ان کے منہ میں گناہوں کو دیکھ کر پانی آجاتا ہے کہ ہاہا کیا حُسن ہے۔ دنیا میں دیکھتے ہیں کہ سب ایسا ہی کرتے ہیں۔ ارے! سب کو چھوڑو تم اپنے اللہ کے راستے پر چلو، نبیوں کے راستے پر چلو، اگر ساری کائنات سے زیادہ مزہ نہ آئے تو پھر کہنا۔ اور جو ٹیڈیوں کے چکر میں ہیں، سنیما، وی سی آر کے چکر میں ہیں ان سے بڑھ کر عذاب میں بھی کوئی نہیں ہے۔ جو لوگ گناہوں کے چکر سے نکل کر ادھر آگئے ان سے پوچھ لو یا جو لوگ کبھی کبھی چکر بازی بھی کرلیتے ہیں اور پھر اللہ کا نام لیتے ہیں، توبہ کرتے ہیں تو توبہ کے زمانے اور نافرمانی کے زمانے کا توازن کرلو او ر Balance نکالو تو دوزخ اور جنت کا فا صلہ نظر آجائے گا۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ مولانا مظہر میاں سے خطاب (جب وہ طالب علم تھے) تم کو اپنے باپ کی تنبیہ کے لہجہ میں بھی چاہیے آنی نظر مظہر محبت کی جھلک تم سے کچھ شکوہ نہیں اختر ؔکا اے جانِ پدر ہاں مگر مل جائے آدابِ محبت کی چسک اختر ؔ