Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

26 - 58
سے اللہ والے نہیں بنو گے جب تک اللہ کے بندوں پر رحم کرنا نہ سیکھو۔ غصے کا خنّاس نکالو۔ حدیثِ پاک میں آتا ہے:
مَنْ کَفَّ غَضَبَہٗ کَفَّ اللہُ عَنْہُ عَذَابَہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ12؎
جو اپنے غصے کو رو کے گا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنا عذاب اس سے روک لے گا۔
اب جن کو بہت غصہ آتا ہے ذرا وہ اپنا مزاج درست کرلیں۔ کیسے؟ اپنے غصے کو روکیں، مزاج کو رحم دل بنائیں، تاکہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کے ساتھ معاملہ ویسے ہی فرمائیں۔ بعض کہتے ہیں کہ صاحب کیسے برداشت کریں؟ جھنجھلاہٹ آجاتی ہے۔ جی چاہتا ہے کہ اس شخص کو ایک ڈنڈا لگاؤں۔ جو جھنجھلاہٹ  جھنجھلاہٹ کرتا ہے یہ سب بہانے کی باتیں ہیں۔ خود سوچو کہ بے جا غصہ کرنا بڑے عیب کی بات ہے اور حلیم الطبع ہونا بہت بڑی خوبی ہے۔ دیکھو اللہ تعالیٰ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شان میں فرماتے ہیں:
اِنَّ  اِبۡرٰہِیۡمَ  لَحَلِیۡمٌ  اَوَّاہٌ   مُّنِیۡبٌ 13؎
جس کا ترجمہ حکیم الامت نے یہ کیا ہے کہ واقعی ابراہیم علیہ السلام بڑے حلیم الطبع رحیم المزاج، رقیق القلب تھے یعنی طبیعت کے بڑے حلیم تھے، مزاج کے رحمت  والے تھے اور دل کے نرم تھے۔ یہ ہیں صفات جو اللہ تعالیٰ نے اپنے خلیل کی بیان فرمائیں۔ پس اے دوستو! اگر تم اللہ کے خلیل بننا چاہتے ہو اور میری ماؤں بہنو! تم اگر اللہ کی ولیّہ ، اللہ کی دوست بننا چاہتی ہو تو یہ تین صفتیں اپنے اندر پیدا کرو۔ دل میں برداشت کی طاقت ہو، مزاج میں   شانِ رحمت غالب ہو  اور تمہارا دل نرم ہو۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ
دیکھو!حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ایک بکری جب ریوڑ سے بھاگ گئی، تو کیا واقعہ ہوا؟یہ واقعہ میں کسی اردو ڈائجسٹ سے بیان نہیں کررہا ہوں۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر روح المعانی
_____________________________________________
12؎  مشکوٰۃالمصابیح: 434، باب الغضب والکبر ،  المکتبۃ القدیمیۃ
13؎  ھود:75
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter