عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
قیامت کے دن نور کا منبر لگایا جائے گا جو اللہ کے نام پر جمع ہوں۔ اے خدا! آپ کے نام پر یہاں مختلف شہروں اور مختلف زبانوں کے لوگ جمع ہیں، صرف کلمے کے نام پر یہ اجتماع ہے۔ آپ اپنی رحمت سے اس مجلس کو قبول فرماکر ہم سب کو اپنا مقبول فرمالیجیے اور اپنے جذب سے ہماری راہ بری فرمائیے۔اے اللہ! ہم نفس و شیطان سے اپنی جان کو چھڑانے میں کامیاب نہیں ہورہے ہیں، آپ اپنا دستِ کرم بڑھائیے اور ہماری جانوں کو جذب کرکے اپنی طرف کھینچ لیجیے۔ ہم سب کو اپنا بنالیجیے ؎دست بُکشا جانبِ زنبیلِ ما آفریں بردست و بر بازوئے تو اے اللہ! آپ اپنی رحمت کے صدقے میں ہم سب کو اپنا مقبول، اپنا محبوب بنالیجیے اور ایک سانس بھی آپ کی نافرمانی میں جینے سے اختر آپ کی پناہ مانگتا ہے، اپنے لیے بھی، اپنے سب دوستوں کے لیے بھی۔ اے خدا! گناہ کرنا تو دور کی بات ہے ایک سانس بھی آپ کے غضب اور نافرمانی میں گزرے مومن کے لیے اس سے بڑھ کر خسارہ اور اس سے بڑھ کر منحوس وقت دنیا میں کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ اے خدا! حکیم الامت رحمۃاللہ علیہ نے جو فرمایا کہ مومن کے لیے سب سے منحوس گھڑی وہ ہے جس وقت وہ نافرمانی میں مبتلا ہوتا ہے اختر آپ سے فریاد کرتا ہے کہ اپنا خصوصی فضل، اپنی خصوصی حفاظت ہم سب کو نصیب فرمادیجیے اور ہمیں اپنی جملہ نا فرمانیوں سے توبہ نصیب فرمادیجیے، تقویٰ کی زندگی، اللہ والوں کی زندگی نصیب فرمادیجیے کہ آپ ہم سب سےراضی ہوجائیے، اپنی ناراضگی اور غضب ہم سب سے اُٹھالیجیے۔ اے خدا! آپ ہم سب سے راضی اور خوش ہوجائیے اپنی رحمت سے خوش ہوجائیے، اپنے کرم سے خوش ہوجائیے، اپنی ناراضگی کو ہمیشہ کے لیے اُٹھالیجیے۔ حُسنِ خاتمہ نصیب فرماکر میدانِ محشر میں بے حساب مغفرت فرماکر جنت میں ہم سب کو اسی طرح اکٹھا فرمادیجیے جس طرح یہاں ہم سب لوگ اکٹھے ہیں۔ کراچی کو امن والا شہر بنادیجیے۔ ہر قسم کی رحمتوں سے، عافیتوں سے مالا مال کردیجیے۔ پاکستان کو، سارے ممالکِ اسلامیہ کو اور جہاں جہاں بھی مسلمان ہیں اے اللہ! ان کو عافیتِ دارین نصیب فرمادیجیے، ہر قسم کی مظلومیت سے