عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
حقِ مملوکیت آپ سے حفاظت کی فریاد کرتا ہے، مملوک ہونے کی حیثیت سے ہم آپ سے فریاد کرتے ہیں کہ ہم کو ہمارے اختیار کے سپرد نہ کیجیے، کیوں کہ ہمارے اندر گندی عادتیں ہیں۔ اگر آپ ہم کو ہمارے حوالے کریں گے تو جیسے چھوٹے نادان بچے بلغم و پاخانے میں ہاتھ ڈال دیتے ہیں، سانپ اگر چھوٹے بچے کے سامنے آجائے تو بچہ بھاگتا نہیں ہے،اماں سے کہتا ہے اس میں بڑا اچھا پھول بناہوا ہے۔ اس کو گلے سے لپٹانے کی کوشش کرے گا، لیکن ماں باپ اس کو سانپ سے بچاتے ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ سے درخواست کریں کہ اے اللہ! مجھے اپنی طرف جذب فرمالیجیے۔ اے تمام طاقتوں پر غلبۂ قدرت رکھنے والے! ساری دنیا کے تمام کھینچنے والے، چاہے سلطنت کے تخت و تاج ہوں، خوبصورت عورتوں کا حُسن و جمال ہو، نوٹوں کی گڈیاں اور مال ہو، سونے اور چاندی کی ڈھیریاں ہوں، وزارتِ عظمیٰ کی کرسیاں ہوں، دنیا میں جتنی بھی کشش والی چیزیں ہیں اے اللہ! آپ تمام کھینچنے والوں پر غالب ہیں۔ اس لیے جلال الدین رومی رحمۃاللہ علیہ، اللہ کا ایک ولی اپنی زباِنِ ولایت سے اللہ تعالیٰ سے عرض کرتا ہے کہ ؎شاید ر درماندگاں را و اخری ہم درماندوں، عاجزوں، ضعیفوں کو آپ اپنی رحمت سے خرید لیجیے۔ ہم ایسے عاجز اور کمینے ہیں کہ چند روز آپ کی راہ میں چلتے ہیں، چند روز خوب تلاوت کرتے ہیں، خوب نماز پڑھتے ہیں، اس کے بعد پھر جماعت بھی چھوٹنے لگتی ہے، تلاوت بھی چھوٹنے لگتی ہے، پھر ٹی وی بھی دیکھتے ہیں، وی سی آر بھی دیکھ لیتے ہیں، چُھپ کر کچھ اور بھی شیطانی حرکتوں میں انسان حرام لذتوں کو چوری کرنا شروع کردیتا ہے، لہٰذا اپنے ارادے کی شکست کو ہم نے بار بار دیکھا، اپنی توبہ کے ٹوٹنے کی ذلّت و خواری دیکھی، تو دل میں آپ کی عظمتیں اور بڑھ گئیں کہ یا اللہ! ہم کچھ نہیں ہیں، آپ ہی آپ ہیں اور آپ سب کچھ ہیں۔ اصغر گونڈوی رحمۃاللہ علیہ کا شعر ہے جو جگر مراد آبادی کے استاذ ہیں، تہجد گزار شاعر ہیں۔ فرماتے ہیں ؎تیری ہزار رفعتیں تیری ہزار برتری میری ہر اک شکست میں میرے ہر اک قصور میں