Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

78 - 540
لیتعین حق البائع بالقبض لما أنہ لا یتعین بالتعیین تحقیقا للمساواة.]ب[ (٣٥) قال ومن باع سلعة بسلعة أو ثمنا بثمن قیل لہما سلما معا    ١  لاستوائہما ف التعین فلا حاجة لی تقدیم 

جائیںاور بائع اور مشتری دونوں کے حق برابر ہو جائیں۔بعد میں بائع سے کہا جائے گا کہ آپ سامان دیں ۔
 نوٹ : یہ فیصلہ جھگڑے کے وقت ہے کہ کون پہلے دے ورنہ رضامندی سے کوئی بھی پہلے دیگا تو بیع جائز ہو جائے گی۔  
وجہ:(١)  درہم اور دنانیرمتعین نہ ہونے کی دلیل اس حدیث کا اشارہ ہے  عن عمر قال قال رسول اللہ ۖ الذھب بالفضة ربا الا ھاء و ھاء ،وفی حدیث آخر یدا بید۔ (ابو داؤد شریف، باب الصرف، ص ٤٨٧، نمبر ٣٣٤٩٣٣٤٨ ترمذی شریف، باب ماجاء فی الصرف ،ص ٢٣٥ ،نمبر ١٢٤٣) اس حدیث میں فرمایا کہ ھاء و ھاء لو یعنی ایک ہاتھ سے لو اور دوسرے ہاتھ سے دو یعنی مجلس میں قبضہ کرو ۔جس سے معلوم ہوا کہ درہم اور دنانیر متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے ہیں۔  (٢) اس اثر میں اس کا اشارہ ہے ۔عن ابن عمر انہ کان لا یری بأسا ان یأخذالدراھم من الدنانیر و الدنانیر من الدراھم ۔ قال داود و کان سعید بن جبیر یفتی بہ ۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب الرجل علیہ فضة أیاخز مکانہ ذھبا ؟ ، ج ثامن ، ص ٩٩، نمبر ١٤٦٥٦) اس اثر میں ہے کہ درہم کی جگہ پر دینار لے سکتا ہے ، اور دینار کی جگہ پر درہم لے سکتا ہے ، جس سے اندازہ ہو ا کہ یہ متعین کرنے سے متعین نہیں ہو تے ، جب تک کہ ان پر قبضہ نہ کر لیا جائے ۔  
اصول : سامان متعین ہوتے ہین (٢) ثمن یعنی درہم و دنانیر متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے۔  
 ترجمہ:]ب[(٣٥) اگر سامان کو سامان کے بدلے میں بیچا ،یا ثمن کو ثمن کے بدلے میں بیچا تو دونوں سے کہا جائے گا کہ ساتھ ساتھ لو اور ساتھ ساتھ دو۔ 
 ترجمہ: ١   متعین ہونے میں اور نہ ہونے میں دونوں کے برابر ہونے کی وجہ سے ، اس  لئے دینے میں ایک کو مقدم کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
تشریح:  مبیع بھی سامان کی قسم ہے اور ثمن بھی سامان کی قبیل سے ہے اس لئے دونوں متعین ہیں ۔اس لئے دونوں کے درجے برابر ہیں ۔اس لئے بائع اور مشتری دونوں سے کہا جائے گا ساتھ ساتھ لو اور ساتھ ساتھ دو۔ ایک کو پہلے اور دوسرے کو بعد میں لینے کا حق نہیں ہے ۔یہی حال ہے جب مبیع بھی درہم یا دنانیر ہیں اور ثمن بھی درہم یا دنانیر ہیں۔ تو دونوں متعین نہیں ہے اس لئے ایک ساتھ لینے اور ایک ساتھ دینے کے لئے کہا جائیگا ۔
 وجہ :(١) حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن عبادة بن الصامت عن النبی ۖ قال ... بیعوا الذھب بالفضة کیف شئتم یدا بید وبیعوا البر بالتمر کیف شئتم یدا بید ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء ان الحنطة بالحنطة مثلا بمثل 

Flag Counter