Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

409 - 540
المالک وقد فقدا ولا انعقاد لا بالقدرة الشرعیة.٢  ولنا أنہ تصرف تملیک وقد صدر من أہلہ ف محلہ فوجب القول بانعقادہ ذ لا ضرر فیہ للمالک مع تخییرہ بل فیہ نفعہ حیث یکف مؤنة طلب المشتر وقرار الثمن وغیرہ وفیہ نفع العاقد لصون کلامہ عن اللغاء وفیہ نفع المشتر فثبت للقدرة الشرعیة تحصیلا لہذہ الوجوہ کیف ون الذن ثابت دلالة لأن العاقل یأذن ف التصرف النافع  (٢٣٠)قال ولہ الجازة ذا کان المعقود علیہ باقیا والمتعاقدان بحالہما١  لأن 

وجہ  : انکی دلیل یہ حدیث ہے ۔عن عمر و بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان النبی  ۖ قال لا طلاق الا فیما تملک و لا عتق الا فیما تملک و لا بیع الا فیما تملک ۔( ابو داود شریف ، باب فی الطلاق ابل النکاح ، ص ٣١٧، نمبر ٢١٩٠ ترمذی شریف ، باب  ماجاء لا طلاق قبل النکاح ، ص ٢٨٧، نمبر ١١٨١) اس حدیث میں ہے کہ مالک بننے سے پہلے بیچنا جائز نہیں ہے ، اور فضولی مالک نہیں بنا ہے اس لئے اس کے لئے بیچنا بھی صحیح نہیں ہے ۔  
ترجمہ  : ٢   ہماری دلیل یہ ہے کہ مالک بنانے کا تصرف ہے اور اہل سے صادر ہوا ہے محل میں اس لئے بیع منعقد کرنا واجب ہے اور اس میں مالک کو نقصان نہیں ہے ، کیونکہ اس میں اختیار ہے ، بلکہ اس میں نفع ہے کیونکہ مشتری کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور ثمن وغیرہ بھی متعین ہے، اور اس میں عقد کرنے والے کا بھی نفع ہے کیونکہ اس کے کلام کو لغو ہونے سے بچانا ہے ، اور اس میں مشتری کا بھی نفع ہے ]کہ مبیع مل گئی [اس لئے یہ سب وجہ سے قدرت شرعیہ حاصل ہوگئی، اور دلالة فضولی کو اجازت حاصل ہے ، کیونکہ عقلمند آدمی نفع بخش تصرف کی اجازت دے گا ۔ 
لغت  : صدر من اہلہ فی محلہ : یہ فقہ کا محاورہ ہے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ عقد کرنے والا عاقل اور بالغ ہے ، اور اپنے محل یعنی مبیع بننے کی چیز میں بیع کی ہے ۔ 
وجہ  : فضولی کی بیع صحیح ہونے کے لئے چار دلیلیں دی ہیں (١) عاقل بالغ نے بیع کی ہے ، اس لئے اس کی بات کو لغو ہونے سے بچائی جائے ۔(٢)  اس میں بائع اور مشتری کو اختیار ہے ، نفع دیکھیں گے تو نافذا کریں گے اور نقصان دیکھیں گے تو فسخ کردیں گے (٣) بائع کا نفع ہے کہ مشتری تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اور ثمن بھی متعین کیا ہوا ہے (٤) مشتری کا فائدہ یہ ہے کہ اس کو مبیع تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ان وجوہات سے فضولی کو قدرت شرعیہ حاصل ہے ، کیونکہ عاقل آدمی نفع بخش تصرف کی اجازت دے گا اس لئے فضولی کو دلالة بیع کی اجازت ہے۔      
ترجمہ:  (٢٣٠) مالک اجازت دے سکتا ہے جبکہ مبیع موجود ہو اور بائع اور مشتری اپنی حالت پر ہو ۔ 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ اجازت دینا بیع میں تصرف کرنا ہے اس لئے اس کا موجود ہونا ضروری ہے ، اور یہ اس صورت میں 

Flag Counter