Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

407 - 540
مائة درہم فاستحق منہا شیء رجع بحسابہ١  لأن التوفیق غیر ممکن فوجب الرجوع ببدلہ عند فوات سلامة المبدل١  ودلت المسألة علی أن الصلح عن المجہول علی معلوم جائز لأن الجہالة فیما یسقط لا تفض لی المنازعة .

ترجمہ  : (٢٢٨)  اور اگر پورے گھر کا دعوی کیا اور سو درہم پر صلح کیا پھر اس میں سے کچھ مستحق نکل گیا تو اس کے حساب سے رجوع کرے گا ۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ توفیق ممکن نہیں ہے اس لئے اس کے بدل کا رجوع کرے گا اس کے بدل کے فوت ہوتے وقت ۔ 
تشریح  :  زید کے قبضے میں گھر تھا عمر نے کہا کہ پورا گھر میرا ہے ، پھر سو درہم دیکر صلح کر لیا ، بعد میں خالد نے گواہ کے ذریعہ ثابت کرکے آدھا گھر لے لیا تو عمر کو آدھی رقم پچاس درہم واپس دینا پڑے گا ، کیونکہ اس نے پورے گھر کا دعوی کیا تھا اور آدھا گھر خالد کا نکل گیا ہے۔     
 ترجمہ  : ٢  مسئلے سے پتہ چلا کہ مجہول کے بدلے میں معلوم سے صلح جائز ہے اس لئے کہ جو چیز ساقط ہوتی ہے اس میں جہالت جھگڑے کی طرف پہونچانے والا نہیں ہے۔
تشریح  : عمر نے گھر میں مجہول کا دعوی کیا اور ایک سو درہم معلوم پر صلح کیا جس سے معلوم ہوا کہ چیز معلوم نہ ہو تو بھی اس پر صلح کرسکتا ہے ، کیونکہ یہ جھگڑے کی طرف لیجانے والا نہیں ہے ۔

Flag Counter