Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

396 - 540
أو بکل قلیل وکثیر ہو فیہ أو منہ.٠(٢٢٣)  ومن اشتری بیتا فوقہ بیت بکل حق ہو لہ لم یکن لہ الأعلی ومن اشتری دارا بحدودہا فلہ العلو والکنیف ١  جمع بین المنزل والبیت والدار فاسم 

بکل حق ھولہ ۔یا بکل حق ھو بمرافقہ ۔ یا بکل قلیل وکثیرھو فیہ ، یا بکل قلیل وکثیر ھو منہ ، کہہ کر خریدے تو اوپر کی منزل بیع میں داخل ہوجائے گی ، کیونکہ اوپر کی منزل نیچے کی تابع ہے ۔ 
ترجمہ  : (٢٢٣)  کسی نے بکل حق ھو لہ ، کہہ کر بیت خریدی ، اور اس کے اوپر دوسری بیت ہے تو مشتری کے لئے اوپر کی بیت نہیں ہوگی ۔اور کسی نے دار اس کے حدود کے ساتھ خریدا تو اوپر کی منزل بھی داخل ہوگی ، اور پاخانہ گھر بھی بیع میں داخل ہوگا 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ منزل کی بیع کی تو مزید سہولت کی چیز بکل حق ھولہ ۔ بولے بغیر بیع میں داخل نہیں ہوگی
تشریح  : یہاں دو مسئلے ہیں ]١[ بیت ایک کمرے کو کہتے ہیں اس میں دوسرا کمرہ داخل نہیں ہوتا اس لئے ٫بکل حق ھو لہ ، یا باقی تین الفاظ کے ساتھ خریدے تب بھی اوپر کا کمرہ بیع میں داخل نہیں ہوگا ۔ 
وجہ : (١)اس حدیث میں اس کا شارہ ہے ۔ عن ابن عمر ان رسول اللہ ۖ قال من باع نخلا قد ابرت فثمرھا للبائع الا ان یشترط المبتاع۔  ( بخاری شریف ، باب من باع نخلا قد ابرت او ارضا مزروعة او باجارة، ص٣٥١ ،نمبر ٢٢٠٤مسلم شریف ، باب من باع نخلا علیھا تمر ، ص ٦٧٠، نمبر ٣٩٠١١٥٤٣) اس حدیث میں ہے کہ کھجور بڑی ہونے کے بعد درخت کی بیع میں داخل نہیں ہوگی ، اسی طرح اوپرکی بیت نیچے کے بیت میں شامل نہیں ہے اس لئے بکل حق ھو لہ کہہ کر خریدے گا تب بھی بیع میں داخل نہیں ہوگی۔ (٢) اس حدیث میں ہے۔  عن عبد اللہ ابن عمر قال سمعت رسول اللہ  ۖ یقول من ابتاع نخلا بعد ان تؤبر فثمرتھا للذی  باعھا الا ان یشترط المبتاع و من ابتاع عبدا فمالہ للذی باعہ الا ان یشترط المبتاع۔(مسلم شریف ، باب من باع نخلا علیھا تمر ، ص ٦٧٠، نمبر ٣٩٠٥١٥٤٣)  اس حدیث میں بھی ہے کہ غلام بیچا ہو تو اس کا مال اسکی بیع میں داخل نہیںہو گا۔ 
]٢[ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ٫دار، کو بحدودھا، کے ساتھ خریدا تو اوپر کی منزل بھی داخل ہوگی، اور پاخانہ گھر بھی داخل ہوگا ، 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ دار پوری کوٹھی کو کہتے ہیں ، اس لئے اوپر کی منزل اور پاخانہ گھر بھی داخل ہوگا ۔
لغت  : علو: بلندی ، اوپر کی منزل ۔کنیف: بیت الخلائ، پاخانہ ۔
ترجمہ  : ١   مصنف نے منزل ، بیت اور دار کو جمع کردیا ، پس دار کا لفظ اوپر کی منزل کو شامل ہے کیونکہ دار اس کو کہتے ہیں جسکے چاروں طرف حدود گھوم جائے ، اور اوپر کی منزل اصل کے تابع ہے اور اس کے اجزا میں سے ہے اس لئے دار کی بیع میں اوپر کی منزل داخل ہوگی۔

Flag Counter