قد تقرر فلا یقبل الصلاح ونظیرہ بیع الشیء برقمہ ذا علم ف المجلس٣ ونما یتخیر لأن الرضا لم یتم قبلہ لعدم العلم فیتخیر کما ف خیار الرؤیة ۔
تشریح : مجلس ختم ہوگئی ہو اس کے بعد بائع نے بتایا کہ مجھے اتنے میں پڑا ہے تو بیع ختم ہوجائے گی ، قبول کا وقت نہیں رہے گا
وجہ : مجلس ختم ہونے کے بعد ثمن کی جہالت مستحکم ہوگئی اس لئے اب اصلاح نہیں ہوگی ۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ ، مبیع پر قیمت لکھی ہوئی ہے ، اور بائع نے کہا جتنی قیمت لکھی ہوئی ہے اس میں بیچتا ہوں ، اور مشتری اس قیمت کو نہ پڑھ سکا تو بیع فاسد ہوجائے گی ، لیکن مجلس ختم ہونے سے پہلے بائع نے لکھی ہوئی قیمت بتا دی تو اب بیع ہوجائے گی ، لیکن مشتری کو لینے یا نہ لینے کا اختیار ہوگا ، ٹھیک اسی طرح یہاں بھی ہے۔
لغت : بیع الشیٔ برقمہ : یوں کہنا کہ٫ چیز پر جو قیمت لکھی ہوئی ہے اس پر بیچتا ہوں، یہ بیع الشیٔ برقمہ ، ہے ۔
ترجمہ : ٣ مشتری کو اختیار ہوگا اس لئے کہ جاننے سے پہلے رضامندی نہیں ہوئی ، جیسے خیار رویت میں ہوتا ہے ۔
تشریح : قیمت کا علم ہونے کے بعد مشتری کو لینے یا نہ لینے کا اختیار ہوگا ۔ کیونکہ جاننے سے پہلے اسکی رضامندی نہیں ہے ، جیسے خیار رویت ہو تو مبیع کو دیکھنے کے بعد لینے یا نہ لینے کا اختیار ہوتا ہے۔