Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

24 - 540
لم یثبت لہ الخیار یلزمہ حکم البیع من غیر رضاہ  ٢  وذا لم یفسد الحکم بدون قبول الآخر 

٤٤٥،نمبر ١٠٤٤٧مصنف ابن ابی شیبة ، باب من قال لا یتفرق بیعان الا عن تراض، ج رابع، ص ٤٩٢، نمبر ٢٢٤١١ مصنف عبد الرزاق، باب البیعان بالخیار مالم یتفرقا، ج ثامن ، ص ٤١، نمبر ١٤٣٤٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دونوں کی رضامندی سے بیع ہو۔  
 نوٹ:  اگر مجلس کے بعد قبول کیا اور ایجاب کرنے والے نے اس کو مان لیا تب بھی بیع ہو جائے گی کیونکہ رضامندی ہو گئی۔    
اصول : مجلس تک قبول کر سکتا ہے اس کے بعد نہیں۔
ترجمہ: ٢   اور جب دوسرے کے قبول کے حکم کا فائدہ نہیں دیگا تو ایجاب کرنے والے کو حق ہے کہ اپنی بات سے رجوع کر جائے دوسرے کے حق کو باطل کرنے سے خالی ہونے کی وجہ سے ۔ 
تشریح: ایجاب کرنے والے نے بیچنے کا ایجاب کیا ابھی دوسرے نے قبول نہیں کیا ہے اس سے پہلے اپنی بات واپس لینا چاہتا ہے اور کہتا ہے کہ اب میں اس چیز کو نہیں بیچوں گا تو وہ اپنی بات کو واپس لے سکتا ہے ، لیکن دوسرے نے قبول کر لیا تو چاہے ابھی مجلس باقی ہو ایجاب کرنے والا اپنی بات سے رجوع نہیں کر سکتا ۔ 
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک دوسرا قبول نہ کرے وہ چیز نہیں بکی اور نہ اس پر دوسرے کی ملکیت ہوئی اور نہ اس کا حق ثابت ہوا اس لئے اپنی بات واپس لی تو اس سے دوسرے کا حق باطل نہیں ہوا اس لئے وہ اپنی بات واپس لے سکتا ہے اور اب بیچنے سے انکار کر سکتا ہے ۔  (٢)  اس حدیث میں ہے کہ جب تک دوسرا قبول نہ کرے ایجاب کرنے والے کواپنی بات واپس لینے کا حق ہے ۔ عن حکیم بن حزام قال قال رسول اللہ البیعان بالخیار مالم یتفرقا ۔ (بخاری شریف، باب اذا بین البیعان ولم یکتما و نصحا ،ص ٢٧٩ ،نمبر ٢٠٧٩ مسلم شریف ، باب ثبوت خیار المجلس للمتبایعین ،ص٦٦٤ ،نمبر ١٥٣١ ٣٨٥٣ ابو داؤد شریف نمبر ٣٤٥٩ ترمذی شریف نمبر ١٢٤٦) اس حدیث میں مالم یتفرقا  کا ترجمہ ہے کہ جب تک دوسرا آدمی قبول نہ کرے ۔ (٣) عن مغیرة قال کان ابراہیم  یری البیع جائزا بالکلام اذا تبایعا و ان لم یتفرقا۔( مصنف عبد الرزاق ، باب البیعان بالخیار مالم یتفرقا، ج ثامن ، ص ٤١، نمبر ١٤٣٥٠) اس اثر میں ہے کہ قبول کر لے تو بیع منعقد ہو جائے گی چاہے مجلس کے اعتبار سے جدا نہ ہو ۔
لغت: یتفرقا: یتفرقا کا دو ترجمہ ہے  ]١[ ایک ترجمہ ہے کہ ایجاب اور قبول کرنے والے دونوں جسمانی اعتبار سے جدا ہو جائیں اور دونوں کی مجلس بدل جائے ، چنانچہ امام شافعی کی رائے یہی ہے کہ قبول کرنے کے بعد بھی جسمانی طور پر الگ نہ ہوں تب تک اپنی بات واپس لینے کا حق ہے ۔]٢[ دوسرا ترجمہ ہے ایجاب کے بعد قبول کرے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ایجاب 

Flag Counter