Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

176 - 540
٢   وہذا لأن القبض لہ شبہ بالعقد فالتفریق فیہ کالتفریق ف العقد. ٣   ولو وجد بالمقبوض عیبا 

وجہ  :عقد پورا ہونے سے پہلے بعض مبیع کو لے اور بعض کو نہ لے یہ تفریق صفقہ ہے ، اس کے ناجائز ہونے کی دلیل یہ  (١)قول تابعی میں ہے ۔ عن الشعبی فی رجل اشتری رقیقا جملة فوجد بعضھم عیبا قال یردھم جمیعا او یأخذھم جمیعا (مصنف عبد الرزاق ، باب الرجل یشتری المبیع جملة فیجد فی بعضہ عیبا، ج ثامن، ص ١٢١، نمبر ١٤٧٧٨)اس قول تابعی میں ہے کہ تمام مبیع لے یا تمام چھوڑ دے۔(٢) ایک بات یہ بھی ہے کہ ایک کپڑے کو رکھے گا اور دوسرے کو واپس کرے گا تو ایک بیع میں دو بیع کرنا ہوا اور حدیث میں اس سے منع فرمایا ہے ۔حدیث یہ ہے ۔  عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ من باع بیعتین فی بیعة فلہ اوکسھما او الربا ۔(ابو داؤد ، باب فیمن باع بیعتین فی بیعة ،ص١٣٤ ،نمبر ٣٤٦١ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی النھی عن بیعتین فی بیعة ،ص ٢٣٣ ،نمبر ١٢٣١) اس حدیث میں ایک بیع دو بیوع گھسانے سے منع فرمایا ہے
تشریح : کسی نے ایک ہی عقد میں دو غلام خریدے ، پھر ایک غلام پر قبضہ کیا ،اور دوسرے غلام پر قبضہ نہیں کیا تھا اور اس میںعیب کا دعوی کیا اور چاہتا ہے کہ اس دوسرے کو واپس کردیں ، تو حکم یہ ہے کہ چاہے تو دونوں کو لے لے ، یا دونوں کو واپس کردے ،ایک کو لے اور دوسرے کو واپس کرے ایسا نہیں کر سکتا ہے ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک دوسرے غلام پر قبضہ نہ کرے عقد پورا نہیں ہوگا ، اور عقد پورا ہونے سے پہلے ایک کو لے اور دوسرے کو واپس کردے یہ تفریق صفقہ ہے جو جائز نہیں ہے ۔ دلیل اوپر گزر گئی ہے ۔
ترجمہ : ٢  یہ تفریق صفقہ اسلئے کہ قبضہ عقد کے مشابہ ہے ، اس لئے قبضے میں تفریق کرنا عقد میں تفریق کرنے کی طرح ہے 
تشریح :خرید و فروخت میں قبضہ بھی عقد کی طرح ہے اس لئے جس طرح عقد میں تفریق صفقہ نہیں کر سکتے اسی طرح قبضہ میں تفریق صفقہ نہیں کر سکتے ، یعنی دونوں مبیع پر قبضہ کرنے کے بعد عقد پورا ہوگا اس سے پہلے پورا نہیں ہوگا ، اس لئے دونوں  غلام پر قبضہ کرنے سے پہلے ایک کو لے اور دوسرے کو چھوڑ دے ،یہ تفریق صفقہ ہے ، جونہیں کرسکتا۔
 کہ ایک کو لے اور دوسرے کو چھوڑ دے ۔
 لغت  : عقد میں تفریق کی شکل یہ ہے ۔ بائع نے کہا کہ دو غلام ایک ہزار میں بیچتا ہوں ، مشتری نے جواب میں کہا کہ ایک غلام چار سو میںخریدتا ہوں۔تو یہاں بیع میں تفریق صفقہ ہوا ، کہ بائع نے ایک ساتھ دو غلام کا ایجاب کیا اور مشتری نے ایک کو چار سو میںقبول کیا ۔     
 ترجمہ :  ٣  جس غلام پر قبضہ اس میں عیب ہے تو اس بارے میں اختلاف کیا ہے ، حضرت امام ابو یوسف  سے روایت ہے کہ قبضہ والے کو خاص طور پر واپس کر سکتا ہے ۔

Flag Counter