Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

174 - 540
ردہ بعد البلوغ.(٩٤) قال ومن اشتری جاریة وتقابضا فوجد بہا عیبا فقال البائع بعتک ہذہ وأخری معہا وقال المشتر بعتنیہا وحدہا فالقول قول المشتر  ١  لأن الاختلاف فی  مقدار 

تو نہیں بھاگا ہے ، اس لئے کہ بچپنے میں بھاگنا بالغ ہونے کے بعد واپس کرنے کا سبب نہیں ہے ۔
 تشریح  :  یہ قسم کھلانے کی چھٹی صورت ہے ۔اگر مشتری کا دعوی ہے کہ اس کے پاس بالغ ہونے کے بعد بھاگا ہے تو بائع کو یہ قسم کھلائے کہ بالغ ہونے کے بعد بائع کے یہاں نہیں بھاگا تھا ، تب مشتری غلام واپس کر سکے گا ۔ 
وجہ :  کیونکہ اگر بائع کے یہاں بچپنے میں بھاگا تھا تو اس عیب سے مشتری واپس نہیں کرسکے گا ،کیونکہ پہلے گزر چکا ہے کہ بچپنے میں بھاگنا اور عیب ہے اور بالغ ہونے کے بعد بھاگنا الگ عیب ہے۔
ترجمہ : (٩٤) کسی نے باندی خریدی اور بائع اور مشتری دونوں نے اپنے اپنے مال پر قبضہ کر لیا پھر مشتری نے عیب پایا ، پس بائع نے کہا میں یہ باندی بیچی اور اس کے ساتھ دوسری بھی بیچی ، اور مشتری نے کہا آپنے مجھکو ایک ہی بیچا ہے ، تو مشتری کی بات کا اعتبار ہوگا۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ قبضے کی مقدار میں اختلاف ہے اس لئے قبضہ کرنے والے کے قول کا اعتبار ہے ، جیسے غصب میں ہوتا ہے  
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مدعی کے پاس گواہ نہ ہو تومدعی علیہ کی بات مانی جائے گی ، اورامین کی بات مانی جائے گی ۔۔اور مشتری یہاں مدعی علیہ ہے اور امین ہے اس لئے اس لئے قسم کے ساتھ اس کی بات مانی جائے گی ۔
تشریح  : مشتری نے باندی خریدی اور بائع نے اپنی قیمت پر اور مشتری نے باندی پر قبضہ کرلیا ، اور معاملہ ختم ہوگیا ، اس کے بعد مشتری نے عیب کا دعوی کیا، اور باندی کو بائع کی طرف واپس کرنا چاہا تو بائع نے دعوی کیا کہ دو باندی بیچی تھی اور مشتری کہتا ہے کہ ایک باندی بیچی تھی ، اور بائع کے پاس دو باندی ثابت کرنے کے لئے گواہ نہیں ہے ، تو قسم کے ساتھ مشتری کی بات مانی جائے گی ۔    
وجہ  : (١) یہاں بائع دو باندی کا دعوی کرتا ہے اور مشتری مدعی علیہ ہے اور بائع کے پاس گواہ نہیں ہے تو قسم کے ساتھ مشتری کی بات مانی جائے گی کیونکہ وہ مدعی علیہ ہے۔(٢) باندی پر قبضہ کے بعد مشتری امین ہے ، اور بات امین کی مانی جاتی ہے ، اس لئے مشتری کی بات مانی جائے گی ۔ (٣) ایک مثال دی ہے کہ ، کسی نے غلام غصب کیا اور جس کا غلام ہے اس نے دعوی کیا اور اس کے پاس گواہ نہیں ہے تو غاصب کی بات قسم کے ساتھ مانی جائے گی ، کیونکہ وہ امین ہے ، اسی طرح یہاں مشتری امین ہے اس لئے اس کی بات مانی جائے گی ۔

Flag Counter