Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

139 - 540
القبض ون کانت لا تتم قبلہ وفیہ وضع المسألة.  ٣   فلو عاد لیہ بسبب ہو فسخ فہو علی خیار الرؤیة کذا ذکرہ شمس الأئمة السرخس .  ٤   وعن أب یوسف أنہ لا یعود بعد سقوطہ کخیار الشرط وعلیہ اعتمد القدور .

جازت علیہ ۔( مصنف عبد الرزاق، باب الرجل یعرض السلعة علی البیع بعد ما یری العیب ، ج ثامن ، ص ١٢٣، نمبر ١٤٧٨٦) اس قول تابعی میں ہے کہ عیب جانتے ہوئے مبیع بیچی بیع جائز ہے ، جس کا مطلب یہ ہوا کہ قبضہ کے بعد عیب کے باوجود عقد مکمل ہوجائے گا۔
ترجمہ  : ٣  پس اگر ایسے سبب سے مشتری کی طرف مبیع لوٹ آئی  جو فسخ کے درجے میں ہے تو مشتری خیار رویت پر ہوگا ، جیسا کہ شمس الائمہ سرخسی  نے فرمایا ۔ 
تشریح  : مشتری نے کپڑا دیکھے بغیر مکمل بیچ دیا تھا ، لیکن ایسے سبب سے یہ دوسری بیع فاسد ہوگئی کہ گویا کہ وہ بیع ہی نہیں تھی اور کپڑا مشتری کی طرف واپس آگیا تو اب مشتری کو خیار رویت کے ماتحت پورا گٹھر واپس کرنے کا حق ہو گا ، امام شمس الائمہ سرخسی نے یہی فرمایا ۔ 
وجہ  : اس کی وجہ یہ ہے کہ جب دوسری بیع کالعدم ہوئی تو گویا کہ مشتری نے اگلی بیع ہی نہیں تھی ، اور اب چونکہ تمام کپڑوں کو واپس کرنے کی قدرت ہے اس لئے خیار رویت کے ماتحب سب کپڑے واپس کر سکیں گے۔
ترجمہ  : ٤  امام ابو یوسف  سے روایت ہے کہ خیار رویت ساقط ہونے کے بعد اب واپس نہیں ہوگا ، جیسے خیار شرط واپس نہیں ہوتا ہے ، اور صاحب قدوری  نے اسی پر اعتماد کیا ہے ۔ 
تشریح  : امام ابو یوسف  کی روایت یہ ہے کہ مشتری کے بیع کرنے کی وجہ سے خیار رویت ساقط ہو چکا تھا اب اگلی بیع فسخ ہونے کی وجہ سے دوبارہ خیار رویت واپس نہیں ملے گا ، جیسے خیار شرط ایک مرتبہ ساقط ہوجائے تو دوبارہ حق نہیں ملتا ، حضرت امام قدوری کا رجحان اسی طرف ہے ۔ 

Flag Counter