Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

13 - 540
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حنفیت تینوں اماموں کے مجموعے کا نام ہے
میرے استادمحترم فرمایا کرتے تھے کہ حنفیت صرف حضرت امام ابو حنیفہ کے مسلک کا نام نہیں ہے بلکہ امام ابو حنیفہ،امام ابو یوسف اور امام محمد رحمہم اللہ کے مسلکوں کے مجموعے کا نام حنفیت ہے۔ اگر ان میں سے کسی ایک کے مسلک پر عمل کرے گا تو وہ حنفیہ کے مسلک پر عمل کرنا ہی سمجھا جائے گا۔اور اگر امام محمد یا امام ابو یوسف کے مسلک پر فتوی دیا تو وہ حنفیت کے مسلک سے خارج نہیں شمار کیا جائے گا، یہی وجہ ہے کہ قدوری اور ہدایہ جیسی حنفیہ کی اہم کتابوں میں ان دونوں اماموں کامسلک درج ہے۔اور وقت ضرورت ان کے مطابق فتوی بھی دیا جاتا ہے۔
حضرت امام ابو حنیفہ کا مسلک احتیاط پر ہے
حضرت امام ابو حنیفہ  بہت متقی اور پرہیزگار آدمی تھے۔ اس لئے انہوں نے ہمیشہ احتیاط پر فتوی دیا اور وہی مسلک اختیار کیا۔دوسری بات یہ ہے کہ اس وقت تک فقہ مدون نہیں ہوا تھا۔حضرت امام ابو حنیفہ پہلے امام ہیں جنہوں نے فقہ اور اصول فقہ مدون کیا۔اس لئے اگر احتیاط کے علاوہ کاپہلو اختیار کرتے تو ہر آدمی کی انگلی اٹھتی۔اس لئے حضرت نے احتیاطی مسلک اختیار کیا۔چاہے اس کے لئے فتوی تابعی ہی کیوں نہ ہو۔لیکن انہیں کے شاگرد رشید امام ابو یوسف اور امام محمد نے حدیث کی روشنی میں کہیں کہیں دوسرا مسلک اختیار کیا۔اور کھلے دل کے ساتھ مسلک مع دلائل درج کیا۔ اب ناظرین کو اختیار ہے کہ امام اعظم کا مسلک اختیار کرے یا ان کے شاگرد رشید کا مسلک اختیار کرے۔دونوں صورتوں میں فضیلت امام اعظم کو ہی جاتی ہے۔
آخری صدی میں مسلک امام اعظم کو اجاگر کرنے اور اس کی اشاعت کرنے کا سہرا دیوبندی مکتب فکر کے سر پر رہا۔انہوں نے بھی احتیاطی پہلو اختیار کیا اور عموما امام اعظم کی طرح احتیاط پر ہی فتوی دیا۔اس لئے بعض ناظرین کو اشکال پیدا ہوا اور کہنے لگے کہ حنفیوں کا مسلک احادیث سے مختلف ہے۔ لیکن شاید غور نہیں فرمایا کہ جن مسائل میں ان کو احادیث نہیں مل رہی ہیں وہیں حنفیوں کے دو اہم ستونوں کا مسلک امام اعظم سے مختلف ہے۔اور ان کے اختیار کردہ مسلک کے لئے سو فیصد احادیث صحیحہ موجود ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ ایسے موقع پر صاحبین کا مسلک حضرت امام شافعی  اور امام مالک کے موافق ہوجاتا ہے۔
زیر نظر کتاب ' اثمار الھدایة' میں جابجا دیکھںگے کہ جہاں جہاں صاحبین نے امام اعظم سے اختلاف کیا ہے وہاں امام اعظم کے پاس قول صحابی یا فتوی تابعی ہے اور صاحبین کے پاس احادیث ہیں۔لیکن امام اعظم کا مسلک احتیاط پر ہے۔
(١)  میرا ناقص خیال ہے کہ اشکال کرنے والوں نے صرف امام اعظم کے مسلک پر غور کیا اوربعض جگہ احادیث نہ پانے کی وجہ سے پورے حنفیت پر اشکال کو مضبوط کرلیا۔انہوں نے ان کے شاگر رشید امام ابو یوسف اور امام محمد کے اختلاف کو اور ان کے 

Flag Counter