Deobandi Books

احکام عشر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 21
مسئلہ… بھوسہ اگر دانہ سے اتارا جائے تو اس میں عشر نہیں کیونکہ مقصودی پیداوار دانہ ہے بھوسہ نہیں اور اگر خام گندم کاٹ کر اس کا بھوسہ بنایا تو اس میں عشر ہوگا۔(شامی)
مسئلہ… کاشت کردہ گھاس اگر کسی زمین میں اس کی مقصودی پیداوار شمار کی جاتی ہے تو اس میں عشر لازم ہوگا اور جو گھاس تابع ہوکر کسی کھیتی میں ہو کہ اس سے پیداوار مقصود نہیں تو عشر لازم نہیں ہوگا۔ جو گھاس کسی زمین میں کاشت کر کے چارہ لیاجائے جیسا کہ میتھی ،مٹر، جوار،گوارہ وغیرہ ان میں عشر لازم ہے اور جو گھاس کسی کھیتی میں خود بخود اگ جائے یا تخم ڈال کر بویا جائے مگر وہ مقصودی پیداوار نہ ہو بلکہ دوسری مستقل فصل کے تابع ہو اور قبل از تیاری فصل سے کاٹ کر کھلایا جائے جیسا کہ گندم میں سر شرف یا روئی میں روان یا موٹھ جو مستقل پیداوار شمار نہیں کی جاتی ان میں عشر نہیں ہے ۔
اورگندم جوار وغیرہ کی سبزی جو اوپر سے کاٹی جاتی ہے جس کو خوید کہتے ہیں اور اصل اس کی بدستور رہتی ہے جس سے پھر وہ بحال ہوجاتی ہے ۔ اس سبزی میں عشر نہیں اور اگر اس طرح کاٹی جائے کہ پھر وہ بحال نہ ہو سکے تو اس پر عشر لازم ہوگا کیونکہ اس فصل کے یہی منافع مقصودہ ہیں ۔
مسئلہ… شہداگرچہ قلیل ہی کیوں نہ ہو اور زمین غیر خراجی سے نکلے چاہے وہ زمین غیرعشری ہو جیسے پہاڑ اور جنگل تو اس میں عشر لازم ہے اور اگر زمین خراجی سے نکلے تو عشر ساقط ہے ۔(درمختار ۲؍۶۶)
مسئلہ…پہاڑ اور جنگل کے درختوں کا میوہ جب زیر حفاظت اسلامی حکومت ہو تو عشر لازم ہے ورنہ نہیں ۔(درمختار ۲؍۶۶)
مسئلہ…تمام اقسام کی ترکاریوں وغیرہ میں امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ کے نزدیک عشر لازم ہے جیسا کہ خربوزہ ،تربوز ،خیارین (کھیرا)،لہسن ،پیاز، دھنیا، توری،کدو، کریلا، کیلا سنگترہ وغیرہ (درمختار۲؍۶۸)
غرضیکہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ کے نزدیک جو چیزیں زمین سے پیداوار میں حاصل ہوتی ہیں جیسے گیہوں ،جو ،چنا ،چاول ،مکئی ،جوار ،باجرہ اور ہر قسم کے دانے اور ترکاریاں سبزیاں، پھول ،تر کھجوریں، گنے ،ککڑی کھیرے بینگن اوراسی قسم کی دوسری چیزیں خواہ ان کے پھل باقی رہیں یا نہ رہیں تھوڑے ہوں یا بہت ہوں خواہ ان کو بارش کاپانی ملے یا نہری سے لیاجائے ۔ ان سب میں عشر واجب ہوگا اور السی کے پیڑوں اور بیجوں میں عشر واجب ہوتا ہے ۔کیونکہ ان دونوں سے فائدہ مقصود ہوتا ہے اور اخروٹ اور بادام اور زیرہ اور دھنیا میں عشر واجب ہوتا ہے لیکن ہر وہ پیداوار جو زمین کی مقصودی آمدنی نہ ہو اس میں عشر واجب نہیں ہے ۔ لکڑی ، گھاس،جھاؤ ،کھجور کے پٹھوں میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 احکام عشر 1 1
3 عشر 1 2
4 خلاصہ 1 2
5 عشر کی فرضیت 1 2
6 قرآن سے ثبوت 1 2
7 سورئہ انعام کی آیت 1 2
8 حدیث سے ثبوت 2 2
9 وجوب عشر کی شرائط 2 1
10 تنبیہ 2 9
11 دوسری شرط 2 9
12 تیسری شرط 2 9
14 چوتھی شرط 2 9
15 عقل وبلوغ شرط نہیں 3 9
16 ملکیت زمین 3 9
17 عشر کے لازم ہونے کا وقت 4 1
18 تعجیل عشر 5 17
19 نصاب عشر 5 17
20 حولان حول 5 17
21 قرض 5 17
22 مقدار واجب 5 17
23 تنبیہ 6 17
24 سرکاری مال گزاری 6 17
25 تنبیہ 7 17
26 اجناس جن میں عشر واجب ہے اور جن میں نہیں 7 17
27 عشر کو ساقط کرنے والے امور 9 17
28 مصارف عشر 10 1
29 تیسرا مصرف 10 28
30 چوتھا مصرف 11 28
31 پانچواں مصرف 12 28
32 چھٹا مصرف 12 28
33 ساتواں مصرف 12 28
34 آٹھواں مصرف 12 28
35 ’’ابن السبیل‘‘ 13 28
36 جن لوگوں کو زکوٰۃ وعشر دینا جائز نہیں ہے 14 28
37 زمینوں کے عشری اور خراجی ہونے کا بیان 15 28
38 عشری اور خراجی زمینوں کی تعریف 15 1
39 ایک شبہ کا ازالہ 15 38
40 بدائع کی عبارت ذیل سے یہ بات واضح ہے 17 38
41 متروکہ غیر مسلم زمینوں کا حکم 18 38
42 حکومت پاکستان کی آبادہ کردہ زمینوں کا حکم 18 38
43 غیر مسلم کی زمینوں کا حکم 18 38
44 خلاصہ یہ ہے کہ 19 38
45 قیام پاکستان سے پہلے 20 38
46 عشری پانی 21 1
47 فقہاء کی تصریحات کے مطابق عشری پانی چار ہیں 21 46
48 خراجی پانی 21 46
Flag Counter