مسئلہ…عشر وزکوٰۃ میں مال ادا کیاجائے ۔نوٹ ،چیک ،ڈرافٹ ،کوئی ٹکٹ باؤنڈ وغیرہ نہ دیاجائے کیونکہ یہ مال نہیں ہیں ۔ ان کے دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی ۔البتہ جب ان کی کوئی جنس وغیرہ خرید کر قبضہ کر لیا گیا تو عشر وزکوٰۃ ادا ہوجائیں گے اور اگر وہ گم ہوگیا یا قرض میں یا کرایہ میں فیس میں دے دیا تو زکوٰۃ وعشر ادانہ ہوں گے ۔
مسئلہ…اگر ہسپتالوں میں حاجت مند غریبوں کو مالکانہ حیثیت سے دوا دے دی جائے اس کی قیمت رقم زکوٰۃ میں محسوب ہو سکتی ہے (از معارف القرآن ج۴)
اسی طرح تعلیم گاہوں میں مستحق زکوٰۃ کو کھانا ،کپڑا وغیرہ مالکانہ حیثیت سے دینے کا حکم ہے (حوالہ بالا)
مسئلہ…عشر وزکوٰۃ میں جو حصہ ادا کرنا واجب ہوتا ہے اگر بجائے اس جنس کے اس کی قیمت دے دی جائے تو بھی جائز ہے ۔(شامی۲؍۲۹)
مسئلہ…جس شخص پر زمین کا پیداوار کا عشر واجب ہو وہ عشر بھی ادا کرے گا اور اگر صاحب نصاب نہ ہو تو اس کو دوسرے شخص کا عشر لینا بھی درست ہے (ماخوذاز فتاویٰ رشیدیہ)
٭جن لوگوں کو زکوٰۃ وعشر دینا جائز نہیں ہے ٭
مسئلہ…عشر وزکوٰۃ ذمی کو دینا جائز نہیں۔
مسئلہ…مال دار یا نصاب کا مالک ہو یعنی جس کے پاس روز مرہ کی ضروریات سے بچ کر کسی قسم کا مال بھی ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت یا زیادہ کا ہو اس کو زکوٰۃ وعشر دنیا جائز نہیں ۔
مسئلہ…اپنی اصل یعنی ماں یا باپ یا اور ان سے اوپر کے دادا ،دادی ،نانا،نانی وغیرہ کو اوراپنی نسل یعنی بیٹا ،بیٹی اور ان سے نیچے کے لوگ پوتا ،پوتی ،نواسہ ،نواسی وغیرہ کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے ۔(شامی ۲؍۸۶)
مسئلہ…اولاد خواہ نکاح سے ہو یا بغیرنکاح سب کو یہ حکم شامل ہے اور اسی حکم میں وہ بھی شامل ہیںجن کے نسب کا لعان کے ساتھ انکار کیاگیا ہو۔(شامی)
مسئلہ…خاوند کا اپنی بیوی کو اوربیوی کا اپنے خاوند کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے (شامی)
مسئلہ…جس عورت کو طلاق دے دی ہواور وہ ابھی عدت میں ہو اگرچہ تین طلاق کی عدت ہو اس کو بھی زکوٰۃ دینا امام صاحبؒ کے نزدیک جائز نہیں ہے ۔(شامی۲؍۸۷)
مسئلہ…زکوٰۃ وعشر کا مال بنی ہاشم کو دینا جائز نہیں ۔بنی ہاشم سے مراد