Deobandi Books

احکام عشر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

3 - 21
کوئی درخت اگ گیا تو نہیں (نظامِ اراضی)
عقل وبلوغ شرط نہیں
عام احکام شرعیہ میں عاقل وبالغ ہونا بھی شرط ہوتا ہے مگر زمین پر عشر کے وجوب میں یہ دونوں شرطیں نہیں ۔ زمین کا مالک اگر بچہ یا مجنوں ہو مگر زمین سے پیداوار حاصل ہوتی ہے تو اس میں عشر واجب ہوگا ان دونوں کے اولیاء پر اس کا ادا کرنا فرض ہوگا۔ بخلاف زکوٰۃ کے کہ وہ بچہ اور مجنوں کے مال میں واجب نہیں ہوتی۔(نظام اراضی)
ملکیت زمین
اسی طرح ملکیت زمین بھی وجوب عشر کے لئے شرط نہیں اس لئے اراضی وقف جن کا کوئی مالک نہیں ہوتا ان پر بھی عشر لازم ہے نیز جس شخص کی زمین اپنی نہیں کسی سے بطور عاریت کے (مانگے کے طور پر ) لے لی ہے یا اجارہ اور کرایہ پر لے لی ہے اور اس میں زراعت کرتا ہے تو پیداوار کا عشر اس شخص کے ذمہ ہے جو پیداوار حاصل کرتا ہے مالک زمین کے ذمہ نہیں ۔ علی خلاف المستأجر بین الامام وصاحبیہ(بدائع) وفی الحاوی وبقولھما نأخذ(درمختار) (نظام اراضی)
مسئلہ… مساجد ،مدارس اور خانقاہوں پر وقف شدہ اراضی کی پیداوار میں بھی عشر واجب ہوگا ۔ وکذلک الخارج من الارض الموقوفۃ علی الرباطات والمساجد یجب منہا العشر عندنا(المبسوط۳؍۵)
مسئلہ… اگر کسی شخص نے اپنی زمین کو نقد روپیہ کے عوض کرایہ ٹھیکہ پر دے دیا تو اس کی پیداوار کا عشر بقول مفتی بہ مالک زمین کے ذمہ نہیں بلکہ مقاطعہ دار (ٹھیکیدار) کے ذمہ ہے جو زمین کاشت کر کے پیداوار حاصل کرتا ہے (نظام اراضی)
مسئلہ… اگر زمین دوسرے شخص کو مزارعت یعنی بٹائی پر دی ہے کہ پیداوار میں ایک معیّن حصہ مالک زمین کا اور دوسرا معیّن کاشت کار کا مثلاً دونوں میں نصف نصف ہو یا ایک تہائی اور دوتہائی ہو اس صورت میں عشر دونوں پر اپنے اپنے حصہ پیداوار کے مطابق لازم ہوگا۔(نظام اراضی)
خلاصہ یہ کہ مفتی بہ قول کے مطابق ٹھیکہ اور بٹائی پر دی ہوئی زمینوں میں عشر پیداوار کے مالک پر واجب ہوتا ہے جو پیداوار حاصل کرتا ہے وہی عشر ادا کرتا ہے ۔ نقدی پر ٹھیکہ کی صورت میں پیداوار کا مالک ٹھیکہ دار ہوتا ہے اس لیے عشر ٹھیکہ دار کے ذمہ ہوتا ہے اور حصہ معینہ پر بٹائی کی صورت میں پیداوار کا مالک کاشت کار اور مالک زمین دونوں ہوتے ہیں ۔ اس لئے عشر بھی دونوں پر اپنے اپنے حصہ پیداوار کے مطابق لازم ہوتا ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 احکام عشر 1 1
3 عشر 1 2
4 خلاصہ 1 2
5 عشر کی فرضیت 1 2
6 قرآن سے ثبوت 1 2
7 سورئہ انعام کی آیت 1 2
8 حدیث سے ثبوت 2 2
9 وجوب عشر کی شرائط 2 1
10 تنبیہ 2 9
11 دوسری شرط 2 9
12 تیسری شرط 2 9
14 چوتھی شرط 2 9
15 عقل وبلوغ شرط نہیں 3 9
16 ملکیت زمین 3 9
17 عشر کے لازم ہونے کا وقت 4 1
18 تعجیل عشر 5 17
19 نصاب عشر 5 17
20 حولان حول 5 17
21 قرض 5 17
22 مقدار واجب 5 17
23 تنبیہ 6 17
24 سرکاری مال گزاری 6 17
25 تنبیہ 7 17
26 اجناس جن میں عشر واجب ہے اور جن میں نہیں 7 17
27 عشر کو ساقط کرنے والے امور 9 17
28 مصارف عشر 10 1
29 تیسرا مصرف 10 28
30 چوتھا مصرف 11 28
31 پانچواں مصرف 12 28
32 چھٹا مصرف 12 28
33 ساتواں مصرف 12 28
34 آٹھواں مصرف 12 28
35 ’’ابن السبیل‘‘ 13 28
36 جن لوگوں کو زکوٰۃ وعشر دینا جائز نہیں ہے 14 28
37 زمینوں کے عشری اور خراجی ہونے کا بیان 15 28
38 عشری اور خراجی زمینوں کی تعریف 15 1
39 ایک شبہ کا ازالہ 15 38
40 بدائع کی عبارت ذیل سے یہ بات واضح ہے 17 38
41 متروکہ غیر مسلم زمینوں کا حکم 18 38
42 حکومت پاکستان کی آبادہ کردہ زمینوں کا حکم 18 38
43 غیر مسلم کی زمینوں کا حکم 18 38
44 خلاصہ یہ ہے کہ 19 38
45 قیام پاکستان سے پہلے 20 38
46 عشری پانی 21 1
47 فقہاء کی تصریحات کے مطابق عشری پانی چار ہیں 21 46
48 خراجی پانی 21 46
Flag Counter