آپ ا نے بھی بیان فرمایا ہے کہ جن کے اندر یہ اوصاف پیدا ہوجائیں یہ جنتی لوگ ہیں جہنم سے دور ہیں… جہنم ان پر حرام ہے۔اب آپ ا کے ارشادات سنئے۔
حدیث نمبر ١: حضرت عبد اللہ ابن مسعود ص فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ا نے ارشاد فرمایا ''الااخبر کم بمن یحرم علی النار'' فرمایا میں تم کو وہ شخص نہ بتائوں جو جہنم پر حرام ہے ''وبمن تحر م النار علیہ'' اور وہ شخص نہ بتائو جس پر جہنم کی آگ حرام کی گئی ہے۔ان کا جہنم میں جانا حرام اور جہنم کی آگ کے لیے ان کا جلانا حرام… آگے فرمایا ''الاکل ھین لین قریب سھل'' ہین …ہلکا پھلکاہو…ہر وہ شخص جو ہلکا پھلکا رہے دنیا کے اندر ہر معاملہ میں … اپنے آپ کو بھاری اور متکبر نہ بنائے… اور ہلکا پھلکا متواضع رہے …یہ شخص جہنم پر حرام ہے اور جہنم کی آگ اس پر حرام ہے …لین …نرم ہو… اگرکوئی اس سے ملنا چاہے تو اس کو یہ پریشانی نہیں ہوتی کہ سختی اور شدت سے جواب ملے گا بلکہ اسکو یہ احساس ہوتاہے کہ مجھے پیار سے …محبت سے… نرمی سے جواب ملے گا،
بہت سارے لوگ چا ہتے ہیں کہ مثلاً فلاں صاحب سے میںبات کروں ،لیکن موڈی آدمی ہے… پتہ نہیں …ایسا نہ ہوکہ الٹی سیدھی باتیں سنائے …جو دل میں ابھی کچھ مقام ہے کہیںوہ بھی ختم نہ ہوجائے ،
دوستو! متواضع آدمی بھیڑیابن کر نہیں رہتا… بہت سارے لوگ گھروں میں محلوں میں بھیڑیا بن کر رہتے ہیں…لوگ ان کے قریب جانے سے کتراتے ہیں…کہ بھیڑیا ہے کہیں کاٹ نہ دے…بچھو ہے کہیں ڈنگ نہ مار دے… سانپ ہے کہیں ڈس نہ لے …فرمایا جو جہنم پر حرام ہے وہ بچھو کی طرح نہیں… سانپ کی طرح نہیں… کتے اور بھیڑیا کی طرح نہیں … بلکہ نرم ہوتا ہے۔
حضرات صحابہ ث فرماتے ہیںکہ جب مسجد میں آپ ا سے صحابہ ث کی