مجمع آپ ہی کے لیے اکھٹا ہوا ہے لیکن حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ کا جواب وہی تھا …لوگ کیا کہیں گے؟سبکی ہوگی کسی چیز کی حضرت نے پروا نہیں کی …واقعی جو اپنے کو مٹا دیتے ہیں ان کی نظر پھر صرف اللہ تعالیٰ پر ہی ہوتی ہے ،گویا حضرة مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ بزبانِ حال فرمارہے تھے ۔
سارا جہاں ناراض ہو پروانہ چاہیے مدِ نظر تو مرضی جا نا ن چا ہیے
پس اس نظر سے دیکھ کر تو کر یہ فیصلہ کیا کیا تو کرنا چاہیے کیا کیا نہ چاہیے
اک تو نہیں میرا تو کوئی شے نہیں میری
جو تو میرا تو سب میرا فلک میرازمیں میری
واقعہ نمبر٥: حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ اور مجمع مریدین : ہمارے حضرت، حضرت مفتی اعظم مفتی رشید احمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا… ایک مرتبہ حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ مریدین کے مجمع میں تشریف فرما تھے …حضرت کی حدیثِ رسول ا کی بنا پر یہ عادت تھی … ہر ایک کو آنکھیں خوب کھول کر… بھر ی آنکھوں سے دیکھتے…مجمع میں ایک ڈاڑھی منڈا بیٹھا ہوا تھا… جب حضرت نے اس اس کو بھری آنکھوں سے دیکھا تو وہ یہ خیال کر کے کہ میں ڈاڑھی منڈا ہوں اس لئے ایسی نظر سے دیکھا…کھڑا ہو ا اور کہا …مولوی اگر میں ڈاڑھی منڈا گنہگار ہوں ،تو ڈاڑھی والے بھی تو گنہگار ہوتے ہیں …حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ یہ بات سن کر اپنی جگہ سے کھڑے ہوئے … اس کے پاس آکر اس کو گلے سے لگایا اور فرمایا تو نے سچ کہا …تو بے ڈاڑھی گنہگار …میںڈاڑھی والا گنہگار۔
اللہ والوں کی شان ہی کچھ اس طرح مِٹی ہوئی ہوتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو سب سے کم تر سمجھتے ہیں …حضرت نے اس پر غصہ نہیں کیا بلکہ اس کی تصدیق فرمائی ۔
آپ چاہیں ہمیں یہ کرم آپ کا
ورنہ ہم چاہنے کے تو لائق نہیں