(ولی اللہ بنانے والے پانچ اعمال)
ہمارے حضرت عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم فرماتے ہیں …پانچ اعمال ایسے ہیں کہ جو اُ ن پر عمل کرے گا مرنے سے پہلے اِن شاء اللہ تعالیٰ ولی اللہ بن کر دُنیا سے جائے گااور اُن کی برکت سے اِن شاء اللہ تعالیٰ دین کے تمام احکام پر عمل کی توفیق ہو جائے گی… کیونکہ یہ احکام لوگوں کو مشکل معلوم ہوتے ہیں بوجہ نفس پر گراں ہونے کے…جو طالب علم پرچے کے مشکل سوال حل کر لیتا ہے اُس کو آسان سوال حل کرنا مشکل نہیں ہوتا…پس نفس پر جبر کرکے اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے کے لئے جو مندرجہ ذیل اعمال کرے گا اُ س کو پورے دین پر عمل کرنا آسان ہو جائے گااور وہ اللہ تعالیٰ کا ولی ہو جائے گا
(١)تجوید سے قرآن کریم سیکھنا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :ورتل القرآن ترتیلا(مزمل)اس کے ترجمہ و تفسیر میں حضرة حکیم الامت قدس سرہ لکھتے ہیں :قرآن کو خوب صاف صاف پڑھو کہ ایک ایک حرف الگ الگ ہو اور یہی حکم غیر صلوة میں بھی ہے۔(بیان القرآن)
ترتیل سے متعلق حضرت شاہ عبد العزیز صاحب نور اللہ تعالیٰ مرقدہ نے اپنی تفسیر میں تحریر فرمایا ہے کہ ترتیل لغت میں صاف اور واضح طور سے پڑھنے کو کہتے ہیں…اور شرع میں کئی( یعنی سات) چیزوں کے ساتھ تلاوت کرنے کو کہتے ہیں(١) حروف کوصحیح نکالنایعنی اپنے مخرج سے پڑھنا تاکہ ''ط'' کی جگہ ''تا'' اور ''ض'' کی جگہ ''ظ'' نہ نکلے۔(٢) وقوف کی جگہ اچھی طرح ٹہرنا تاکہ وصل اور قطع کلام کا بے محل نہ ہو جائے (٣) حرکتوں میں اشباع کرنا یعنی زبر، زیر،پیش کو اچھی طرح سے ظاہر کرنا (٤) آواز کو تھوڑا سا بلند کرنا،تاکہ کلامِ پاک کے الفاظ زبان سے نکل کر کانوں تک پہنچیںاور وہاں سے دل پر اثر کریں۔(٥) آواز کو ایسی طرح سے درست کرنا کہ اس میں درد پیدا ہو جائے ،کہ درد والی آواز دل پر جلدی اثر کرتی ہے اور اس سے روح کو قوت اورتأثر زیادہ ہوتا ہے،اسی وجہ سے اطباء نے کہا ہے کہ جس دوا کا اثر دل پر پہنچانا ہو اس کو خوشبو میں ملا کر دیا جائے کہ دل اس کو جلدی کھینچتا ہے اور جس دوا کے اثر کو جگر میں پہنچانا ہو اس کو شیرینی میں ملایا جائے کہ جگر مٹھائی کا جاذب ہے (اسی وجہ سے بندہ کے نزدیک اگر تلاوت کے وقت خوشبو کا استعمال کیا جائے تو دل پر تأثر میں زیادہ تقویت ہوگئی)(٦) تشدید اور مد کو اچھی طرح ظاہر کیا جاوے کہ اس کے اظہار سے کلام پاک میں