حقیقت معلوم ہوجاتی ہے… میری حقیقت کیا ہے؟ اور میرے لیے کیا سزا ہونی چاہیے ؟
واقعہ نمبر٣ :حضرت ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ تعالیٰ کا تواضع…اضرب رأساً:
حضرت ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ تعالیٰ تشریف لے جارہے ہیں …پیاس لگی … ایک باغ میں چلے گئے …سلطنت کا باغ ہے… لیکن اب یہ درویشی کی حالت میں ہیں … ایک انار کو ہاتھ لگایا…باغبان نے ہاتھ میں لاٹھی لے کر سر پر ایک ضرب لگائی… بغیر اجازت کے تو نے انار کو ہاتھ کیوں لگایا ؟…فرمایا… اضرب رأساًقد عصی اللہ کثیرا …اس سر کو اور مارو… اس نے رب کی بڑی نافرمانی کی ہے …
واقعہ نمبر٤ : حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ اور دین پور شریف: مولانا عبد السلام صاحب کے والد ماجد حضرة مولانا قاسم صاحب زید مجدھم نے ایک مرتبہ بتایا دین پور شریف میں حضرة مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ کے لیے ایک مجلس منعقد کیا گیا جس کا عنوان'' سیر ت النبی ا'' تھادور دراز سے کافی لوگ آتے تھے بہت بڑا اور با رونق اجتماع تھا،ہر ایک حضرت مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ کا عاشق اور ان کی گفتگو سننے کے لیے بے تاب نظر آرہا تھا…لیکن ہوا یہ…کہ اسٹیج سیکریٹری نے حضرت کو دعوتِ خطاب دینے کے لیے جو الفاظ استعمال کیئے، ان میں سے ایک لفظ''جانشین شیخ الہند'' بھی تھا جو حضرت کے مزاج کے بالکل خلاف تھا… دعوت کا جواب دینے کے لئے حضرة مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ مائیک پر تشریف لے گئے … اور مجمع سے صرف اتنی بات ارشاد فرمائی کہ یہ جلسہ سیرت کے نام سے موسوم ہے پر اس میں خلافِ واقع باتیں ہو رہی ہیں،مجھے اس میں '' جانشین شیخ الہند'' کہا گیا ہے حلانکہ میں ان کا جانشین نہیں ہوں، انکے مقام و مرتبہ اور میرے درمیان بہت بڑا فاصلہ ہے ،لہذا میں اس جلسہ میں بیان نہیں کروں گا یہ فرماکر پیچھے بیٹھ گئے، احباب نے کافی منت کی ،غلطی تسلیم کی ،معذرت کی یہ بھی کہا گیا کہ یہ پورا