''عبد '' کا معنی ہے الذی یرضی بما یفعلہ الرب یعنی ''عبد '' وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کے ہر فعل اور فیصلے پر راضی اور خوش ہو…حضرة حکیم الامة رحمہ اللہ تعالیٰ نے کیا خوب فرمایا
حضرة حکیم الامة حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ملفوظات:
ملفوظ نمبر١ :حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ فرمایا کرتے تھے کہ ''رضا بالقضائ'' یعنی اللہ تعالیٰ کے ہر فیصلے اور حکم پر راضی رہنا اخلاص سے بھی اونچا مقام ہے۔
ملفوظ نمبر ٢:بہترین زندگی:حضرة رحمہ اللہ تعالیٰ فرمایا کرتے تھے کہ زندگی دو طرح کی ہے … ایک تجویز کی زندگی …اور ایک تفویض کی زندگی۔
تجویز کی زندگی کیا ہے؟… میرا مکا ن ایسا ہو… میری سواری ایسی ہو… میرے کپڑے ایسے ہوں …میرا منصب ایسا ہو… میری عزت ایسی ہو… جہاں جائوں میری بات پر لوگ لبیک کہیں …جب مجلس میں جائوں تو لوگ میرے لیے کھڑے ہوجائیں … یہ تجویز ہے… فرمایا یہ شخص ہمیشہ پریشان ہوگا…کیوں؟…اس لئے کہ ہر تجویز پورا نہ ہونا ظاہر ہے۔
تفویض کیا ہے؟ …انسان اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے حوالے کردے …دنیا
دارالا سباب ہے ،جائز مقاصد کے لیے جائزاسباب اختیار کرے …لیکن …اسباب کے اختیار کرنے کے بعد چونکہ کامیابی اور نا کامی صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے… اس لیے کامیاب ہو …تو بھی اللہ کا شکر ادا کرے …ناکام ہو…تو بھی شکر ادا کرے … نا خوش نہ ہو بلکہ کہے … میرے اللہ تعالیٰ جس حال میں رکھنے پر راضی ہیں …میں بھی راضی ہوں … یہ تفویض ہے…
دوستو! یہ ایک بات ہمارے پلے پڑجائے … اور ہم آج سے یہ عہد کر لیں کہ تفویض کی زندگی گزاریں گے… ہم اللہ کے حوالے ہیں …اللہ تعالیٰ جس طرح رکھے … ٹھیک ہے … ان شاء اللہ تعالیٰ… دنیاو آخرت دونوں جہانوں کی پریشانیوں کی چھٹی ہو جائے گی۔