ایسا مخلص دوست ملا ہے… ان کے اندر یہ صفت ہے …یہ صفت ہے… مزے لے لے کر ان کے اوصاف کو بیان کرتا ہے… کسی کو اچھا اور نیک والد مل جائے، توہرمجلس میںکہتاہے ، قربان جائوں ایسا ابو توہرایک کو ملے… کسی کو نیک اور اچھا بیٹا مل جائے تو وہ احباب کی ہر مجلس میں اپنے بیٹے کی تعریف کرتا ہے،اور اس کی تعریف میں اسے خوشی محسوس ہوتی ہے …کسی کو نیک اور اچھا شاگرد مل جائے …تو یہ مختلف مجالس میں اپنے اس شاگرد کا تذکرہ اور اس کے اوصاف کو بیان کرتا رہتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کے بندوں میں بھی وہ بندے جو اللہ تعالیٰ سے وفاداری کا تعلق رکھتے ہیں جان کی بازی لگا لیتے ہیں … پر… کسی موقع پر اللہ تعالیٰ سے بے وفائی نہیں کرتے ،اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرکے اللہ تعالیٰ کو ناراض نہیں کرتے…اللہ تعالیٰ نے ایسے نیک ،پیارے اور محبوب بندوں کے اوصاف بیان فرمائے ہیں…تقریباً تیرہ اوصاف سورة فرقان کی ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمائے ہیں …ان اوصاف کو سن کر کے ارادہ کر لیجئے کہ ہم سب بھی ان شاء اللہ تعالیٰ ان اوصاف کو اپنائیںگے … اللہ تعالیٰ نے بطورِ نمونہ بتا دیاکہ عبا دا لرحمن( رحمن کے بندے) ایسے ہوا کرتے ہیں …اگر تم بھی رحمن کے بندے بننا چاہتے ہو تو ان اوصاف کو اپنے اندر پیدا کر لو … وہ اوصاف کیا ہیں ؟…آگے نمبر وار سنیے۔
وصف نمبر ١: پہلا وصف جو اللہ تعالیٰ نے رحمن کے بندوں کا بیان فرمایا ہے وہ ہے '' وعباد الرحمن الذ ین یمشون علی الارض ھونا''
نحوی ترکیب: طلبہ یا د رکھیئے !''عباد الرحمن ''مضاف ،مضاف الیہ مل کر مبتداء اور ''الذین الخ''موصول صلہ مل کر خبر ۔''عباد ''جمع ہے ''عابد ''کی یا ''عبد''کی اور'' عابد ''اور ''عبد'' کے معنی میں فرق ہے …''عابد'' کا معنی ہے الذی یفعل ما یرضاہ الرب … یعنی ''عابد'' وہ ہے …کہ وہ کام کرے…جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہے…