عظمت ظاہر ہوتی ہے اورتاثیر میں اعانت ہوتی ہے(٧) آیات رحمت و عذاب کا حق ادا کر ے ۔
یہ سات چیزیںہیں جن کی ر عایت ترتیل کہلاتی ہے (فضائلِ اعمال ٢٢٣ ،فضائل قرآن ٢٣)
حضرت مفتی رشید احمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ تحریر فرماتے ہیں :بے احتیاطی اور بے پرواہی سے قرآن مجید غلط پڑھنا سخت گناہ ہے۔
قال اللہ تعالٰی: ورتل القرآن ترتیلا …وقال العلامة الجزری رحمہ اللہ تعالیٰ : والأخذ بالتجوید حتم لازم من لم یجود القرآن اثم (یعنی تجوید سے پڑھنا واجب اور لازم ہے تجوید کے خلاف کرنے والا گنہگار ہے( احسن الفتاویٰ٣/٦٩)
تجوید کا حکم : حروف متشابہ …ظائ،ضاد…ذال،زاء … تاء ،طاء اور سین ،صاد ،ثاء میں فرق سیکھنا فرض ہے ،تجوید کے دوسرے قواعد مثلاً اخفاء …اظہار…تفخیم…ترقیق وغیرہ کا سیکھنا مندوب (ومستحب ) ہے (احسن الفتاوی ٣/٨٦)
(٢) مردوں کے لئے ایک مٹھی ڈاڑھی رکھنا …اور… عورتوں کے لئے شرعی پردہ کرنا:
حضرت مفتی محمود حسن گنگوہی مفتی اعظم سہارنپور…ثم …دارالعلوم دیوبند نے … فتاویٰ محمودیہ ١/٢٦٥… میں جو فرمایا ہے… اور …مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ نے…جواہر ا لفقة٢/٤٢٣…میں جو فرمایا ہے …دونوں کا حاصل یہ ہے کہ آئمہ اربعہ رحمہم اللہ تعالیٰ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ڈاڑھی منڈانا اور ایک مٹھی سے کم کتروانا حرام ہے…یہی اجماعی اور اتفاقی حکم احادیث سے بھی ثابت ہے۔
بخاری شریف کی حدیث ہے:خالفوا المشرکین وفرو اللحیٰ واحفوا الشوارب وکان ا بن عمرص اذا حج اواعتمر قبض علی لحیتہ فما فضل اخذہ ۔(بخاری ج ٢،باب تقلیم الاظفار،ص ٨٧٥)
ترجمہ: مشرکین کی مخالفت کر و …ڈاڑھیوں کو بڑھائو اور مونچھوں کو کٹائو… حضرت ابن عمرص جب حج یا عمرہ کرتے تھے تو اپنی ڈاڑھی کو اپنی مٹھی میں پکڑ لیتے تھے پس جو مٹھی سے زائد ہوتی تھی اس کو کاٹ دیتے تھے ۔
فتاویٰ شامیہ میں ہے :اما اخذ اللحیة وھی مادون القبضة کما یفعلہ بعض المغاربة ومخنثة الرجال فلم یبحہ احد۔ ڈاڑھی کا کترانا جبکہ وہ ایک مٹھی سے کم ہو جیسا کہ بعض اہلِ مغرب اور