Deobandi Books

اصلی پیری مریدی کیا ہے ؟

54 - 58
ثابت ہوگیا کہ یہ دین نہیں ہوسکتا اور نیاز کا جو طریقہ ایجاد کیا وہ بھی خود ساختہ ہے کیوں کہ ثواب پہنچانے کے لیے نہ کھانے پر پڑھنا ضروری ہے، نہ لوبان سلگانا ضروری،نہ اگر بتی جلانا ضروری۔ دین تو آسان ہے۔ قرآن شریف کی تلاوت کرو، اس کا ثواب الگ بخش دو، غریبوں کو روپیہ پیسہ دو، کپڑا دو، دوا  دو،اس کا ثواب الگ بخش دو۔ کسی غریب مقروض کا قرضہ ادا کردیا اس کا ثواب الگ اپنے مُردوں کو بخش دو، مسجد مدرسہ میں پیسہ دیا اس کا ثواب الگ پہنچادو۔ اپنی طرف سے قید کیوں لگاتے ہو کہ کھانے پر بغیر پڑھے ثواب نہیں پہنچے گا یا گیارہویں کو ہی صدقہ کرو کسی اور تاریخ میں قبول نہیں ہوگا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ۔ میں بتاتا ہوں کہ یہ قیدیں سب پیٹ کی وجہ سے ہیں۔ پیٹو پیروں نے سوچا کہ اگر ہم عوام کو بتادیں گے کہ ایصالِ ثواب تم خود کرسکتے ہو تو ہم کو کون پوچھے گا، لہٰذا پیٹو مولویوں اور پیٹو پیروں نے اس کو لازم کردیا کہ بغیر پڑھے ہوئے ثواب نہیں پہنچے گا۔ لہٰذا اب ان کو بلاؤ۔ بغیر میرے فاتحہ نہیں ہوسکتا۔لہٰذا کھانا سامنے رکھ کر پڑھ رہے ہیں۔ اس میں یہ تأثر دینا ہوتا ہے کہ بغیر ہمارے اتنا پڑھے ہوئے کھانا نہیں پہنچ سکتا،لہٰذا جب اتنا پڑھا ہے تو مولوی کو بھی پلیٹ بھرکر بریانی قورمہ دو، یہ بے چاری سیدھی  سادی اُمت برباد ہوگئی۔
ایک پیٹو مولوی کی مُردوں سے لڑائی
ایک گاؤں میں ایک مولوی صاحب فاتحہ دلایا کرتے تھے۔ ان کی مرضی کے بغیر دوسرے مولوی صاحب نے ایک دن فاتحہ دلادی تو جب اُس مولوی کو پتا چلا کہ فلاں مولوی صاحب نے آکر ثواب پہنچادیا ہے،تو اُس نے مسجد میں رات بھر لاٹھی گھمائی، لاٹھی مار مار کرمسجد میں وہ شور و غل مچادیا سب لوگ دوڑے کہ کیا بات ہے۔ کہا کہ دیکھو تم نے ایک اجنبی آدمی سے ثواب پہنچوادیا۔پتا نہیں!اس نے کہاں بھیج دیا۔ اس کو مُردوں سے واقفیت نہیں تھی،میں تمہارا پُرانا آدمی ہوں، تمہارے مُردوں سے میری سلام دعا ہے، میں ان ہی کو ٹھیک ٹھیک پہنچاتا تھا،آج ان کو ثواب نہیں ملا، وہ سب مجھ سے لڑرہے ہیں، مجھ پر انہوں نے حملہ کردیا، میں لاٹھی سے مار کر اپنی جان بچارہا ہوں، رات بھر مُردوں سے لڑائی ہوئی ہے۔ دیہاتیوں کے پاس علم تو ہوتا نہیں،بے چارے سیدھے سادے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھا بھائی! آیندہ اب آپ ہی سے فاتحہ پڑھوائیں گے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اولیاء اللہ کی پہچان 7 1
3 مرید کے دل میں شیخ کی عظمت کی مثال 8 1
4 علماء کو شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 9 1
5 عارضی چراغ سے دائمی چراغ جلتا ہے 9 1
6 اصلی مرید اور اصلی پیر کون ہے؟ 11 1
7 رازِلَا اِلٰہَ 12 1
8 صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت کی دلیل 13 1
9 اللہ کے عاشقوں کا مقام 14 1
10 حضرت حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 15 1
11 کشف بندے کے اختیار میں نہیں ہے 16 1
12 جعلی پیر کے کشف کا بھانڈا پھوٹ گیا 17 1
13 کعبہ شریف میں نماز پڑھنے کا دعویٰ کرنے والے پیر کا حشر 18 1
14 ایک کانے کا دعوائے خدائی 18 1
15 دعوائے خدائی کرنے والے کو ایک عالم کا منہ توڑ جواب 19 1
16 ایک جعلی پیر کی مکّاری کا واقعہ 19 1
17 اصلی مرید وہ ہے جس کی مراد اللہ ہو 20 1
18 حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 23 1
19 غفلت کا ایک مجرّب علاج 23 1
20 دین کے لیے صحابہ کی محنت کی ایک ادنیٰ مثال 24 1
21 موت کی تیاری کا وقت 25 1
22 دونوں جہاں میں آرام سے رہنے کا طریقہ 25 1
23 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 27 1
24 گناہوں سے دل بہلانا حماقت ہے 29 1
25 چین صرف اللہ کی یاد میں ہے 30 1
26 تعلق مع اللہ کی بے مثل لذت کی دلیل 30 1
27 دین کس سے سیکھیں؟ 31 1
28 اللہ والے کون ہیں؟ 31 1
29 جانشینی کا فتنہ 32 1
30 جعلی پیروں کا فریب 33 1
31 قوالی کے حال کا چشم دید واقعہ 35 1
32 ساز اور باجا بے ایمانی پیدا کرتا ہے 36 1
33 ہر گناہ مضر ہے 36 1
34 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کی پہچان 37 1
35 حضرت پیر محمد شاہ سلونی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 38 1
36 جعلی گدّی نشین کا حال 39 1
37 بعض جعلی پیروں کے چشم دید واقعات 41 1
38 اولیاء اللہ کی عظمت 43 1
39 خاندانی پیری اور جانشینی کی لعنت 43 1
40 جعلی خانقاہوں کی حالتِ زار 46 1
41 ولایت اور بزرگی کا معیار 46 1
42 شیطان کی ایک مہلک ایجاد 49 1
43 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم سے سیکھو 49 1
44 درود پڑھنا عین ایمان ہے 50 1
45 ہم اور ہمارے بزرگ ہر گز وہابی نہیں 51 1
46 ایصالِ ثواب کا مسنون طریقہ 52 1
47 فاتحہ اور نذر و نیاز کی حقیقت 53 1
48 ایک پیٹو مولوی کی مُردوں سے لڑائی 54 1
49 فاتحہ چوری ہوگئی 55 1
50 ایصالِ ثواب کے متعلق ایک ضروری اصلاح 55 1
51 درود شریف پڑھنے کی تلقین 56 1
Flag Counter