کیوں بھائی سمجھے؟ بس جاؤ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ اور آرام سے رہنا سیکھو۔ اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرماں بردار غلام ہیں، سنت و شریعت کے پابند ہیں وہی اولیاء اللہ ہیں، بس ان سے دین سیکھو۔
دین کس سے سیکھیں؟
دنیا میں اپنا سامان قلی کو دینے سے پہلے بیلٹ کے ساتھ پٹّہ دیکھتے ہو کہ نمبر ہے یا نہیں،قلی سرکاری ہے یا نہیں، اگر کوئی کتنے ہی قیمتی لباس میں ہو اور کہے کہ صاحب مجھے سامان دے دیجیے،تو آپ دیکھتے ہی کھٹک جائیں گے کہ پتا نہیں یہ کون ہے؟ ہوسکتا ہے کہ یہ ہمارا مال لے کر بھاگ جائے تو دنیائے حقیر کا ایک معمولی بستر آپ بغیر سمجھے بوجھے کسی کو نہیں دیتے، تو بتائیے کیا یہ جائز ہے کہ جس کو چاہو اپنا ایمان دے دو؟ جس کو چاہو پیر بنالو، چاہے جو گنجیڑی بھنگیڑی بیڑی پیتا ہو، داڑھی منڈائے ہوئے آجائے، بغیر سوچے سمجھے اس کو پیر بنالو۔ ایک بستر کے لیے قلی کا نمبر دیکھتے ہو، ایمان کی حفاظت کے لیے بھی دیکھا کہ جس کے ہاتھ میں ہاتھ دے رہے ہو،یہ بھی سرکاری آدمی ہے یا نہیں؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی غلامی کے آثار اس میں ہیں یا نہیں؟ اتباعِ سنت کا سرکاری نمبر اس کے پاس ہے یا نہیں؟ ایک نقلی پیر کو دیکھ کر میزبان کا چھوٹا سا بچہ سمجھ گیا، وہ اپنے ابّا سے کہہ رہا تھا کہ یہ کیسا پیر ہے کہ داڑھی منڈی ہوئی ہے اور بیڑی پیتے ہوئے چلے جارہے ہیں؟ اگر ایسے کسی گمراہ پیر سے بیعت ہوگئے تو شرعاً اس بیعت کا توڑنا واجب ہے۔
اللہ والے کون ہیں؟
ارے! اللہ والوں کا بڑا مقام ہےبھائی! اولیاء اللہ بڑے درجے کے ہوتے ہیں، تہجد پڑھتے ہیں، راتوں کو جاگتے ہیں، اشراق پڑھتے ہیں، گناہوں سے بچتے ہیں، قرآن و حدیث کا ضروری علم ان کے سینوں میں ہوتا ہے، شریعت و سنت پر دل وجان سے عمل پیرا ہوتے ہیں۔ ان کو علم ہوتا ہے کہ کیا سنت ہے کیا نہیں۔ پیر بننا ایسا آسان تھوڑی ہے کہ پیر کا بچہ پیر ہوجائے۔ کیا پائلٹ کا بچہ پائلٹ ہوسکتا ہے اگر جہاز اُڑانا نہ سیکھے؟ کیا حافظ کا بچہ حافظ ہوسکتا ہے اگر قرآن حفظ نہ کرے؟ اسی طرح ولی کا بچہ بھی ولی نہیں ہوسکتا، جب تک اعمالِ ولایت اس کے اندر نہ