نے ہمارے ذریعے ختم کرادیا۔ بہت سے توبہ کرنے والوں نے کہا کہ ہماری زندگی میں زندگی آگئی۔ یہ جعلی پیر تو پیسہ بھی لوٹتے ہیں اور صحت بھی خراب کردیتے ہیں۔ ساری ساری رات جگاتے ہیں، کھانا پینا بند کردیتے ہیں اور ایسی ضربیں لگواتے ہیں کہ دماغ خراب ہوجاتا ہے۔
بعض جعلی پیروں کے چشم دید واقعات
میں جب سترہ سال کا تھا تو مجھے پیر کی تلاش ہوئی۔ تو میں خانقاہوں میں گیا۔ الٰہ آباد میں بارہ خانقاہیں ہیں، بارہ پیر بیٹھے ہوئے ہیں اور سب خانقاہوں میں قبریں ہیں۔ یہ عجیب معاملہ ہے کہ پیری کے لیے قبر ضروری ہے، چاہے گدھا مرجائے وہیں قبر بنادیں گے، کتّا مرجائے وہیں قبر بنادیں گے اور قوالی شروع ہوجائے گی۔ پھر دیکھیے! اسی قبر سے سب مانگیں گے کہ بابا! ہمیں لڑکا دے دو، ہمارا مقدمہ جتادو، ہماری شادی کرادو، اور قبر کے اندر انسان بھی نہیں کتّا لیٹا ہوا ہے اور لوگوں کو ڈراتے ہیں کہ بڑے جلالی بزرگ ہیں، مزار پر سے کوئی چڑیا بھی اُڑ کر نہیں جاسکتی، جلاکر خاک کردیتے ہیں۔ اس طرح لوگوں کو شرک میں مبتلا کرکے ایمان تباہ کرکے پیسے کماتے ہیں۔
خیر! میں ایک پیر کے پاس گیا، میری بھی کم عمری تھی، مجھے تلاش تھی کہ کوئی اللہ والا مل جائے تو میں بھی اُس سے اللہ کی محبت سیکھوں۔ ایک جگہ دیکھا کہ ایک پیر صاحب بیٹھے ہوئے تھے اور اُن پیر صاحب کا اگر لباس بتادوں تو رنڈیوں سے کم نہ تھا، ریشم کا ہرا کُرتا پہنے ہوئے سلمیٰ ستارے کی ٹوپی لگائے ہوئے، آنکھوں میں سرمہ لگائے ہوئے تھے۔ پھر اُس کے بعد قوالی شروع ہوئی۔ میں نے دیکھا کہ ایک صاحب کو حال آگیا اور حال آتے ہی وہ پیر صاحب کے پیروں پر سجدے میں پڑگیا، باقاعدہ سجدہ کیا، سجدہ جو صرف اللہ کے لیے خاص ہے، اللہ کے علاوہ کسی کو سجدہ کرنا حرام ہے، لیکن وہ اس پیر کو سجدہ کررہا تھا اور صاحب اُن کے اوپر پیسے برس رہے تھے۔ کہتے ہیں کہ جس کو حال آگیا وہ کامیاب ہوگیا اور اُن کے نزدیک ولی اللہ ہوگیا،حالاں کہ ہمارے بزرگوں نے فرمایا کہ سانپ کو بھی حال آجاتا ہے، اگر اُس کے سامنے بین بجائی جاتی ہے تو سانپ بھی جھومنے لگتا ہے تو اس کو بھی ولی اللہ مان لو۔ ارے حال سے کوئی ولی اللہ نہیں بنتا۔ ولی اللہ تو شریعت و سنت کی پابندی سے، اللہ کی فرماں برداری سے بنتا ہے۔ اگر حال سے ولایت ملتی تو سارے کالے ناگ ولی اللہ ہوتے۔ اگر حال ولایت کی شرط ہے تو سانپ سے بیعت ہوجاؤ، بہت