اِہتمام کے ساتھ لوگوں کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے پھر اُردو کا درود شریف جو اَحمد رضا خان صاحب نے نظم کیا ہے بلند آواز سے سب لوگ مل کر پڑھتے ہیں یعنی :مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
نیز ایک شخص کچھ مخصوص اَشعار پڑھتا ہے۔ کچھ دیر بعد اَشعار ہی میں سب سے کہتا ہے کہ اَب اُٹھ کھڑے ہو کیونکہ حضور ۖ تشریف لا رہے ہیں پھر سب اِس عقیدے کے ساتھ اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں کہ حضور پُرنور ۖ تشریف لے آئے ہیں ،چند اَشعار ملاحظہ ہوں :
مچی ہے دُھوم پیمبر کی آمد آمد ہے حبیب خالقِ اَکبر کی آمد آمد ہے
خوشی کے جوش میں ہیں بُلبلیں بھی نغمہ کناں چمن میں آج گلِ تر کی آمد آمد ہے
دو زانو ہو کے اَدب سے پڑھو صلوٰة و سلام عزیزو خلق کے مصدر کی آمد آمد ہے
جمیل قادری کہہ دے کھڑے ہوں اہلِ سنت ہمارے حامی و یار کی آمد آمد ہے
ایضاً
نبی ۖ آج پیدا ہوا چاہتا ہے یہ کعبہ گھر اُس کا ہوا چاہتا ہے
خریدے گا عصیاں کو رحمت کے بدلے خریدار پیدا ہوا چاہتا ہے
یہ عالَم بنایا ہے جس کا براتی ہویدا وہ دُولہا ہوا چاہتا ہے
خدا کے خزانوں کا مختار و حاکم شہِ دین و دُنیا ہوا چاہتا ہے
اُٹھو بہر تعظیم اَے اہلِ محفل نبی جلوہ فرما ہوا چاہتا ہے ١
اِس کے بعد بزعم ِخویش حضور ۖ کی موجودگی میں بلند آواز سے سب لوگ مل کر لَے سے لَے ملا کر (کھڑے کھڑے) اُردو کا درود شریف پڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔
١ قبالۂ بخشش ص٩٢ و ٩٣ مطبوعہ مکتبہ نوریہ رِضویہ فیصل آباد۔