Deobandi Books

پاکستان ۔ قومی مسائل

ن مضامی

5 - 63
لاؤڈ اسپیکر اور علماء کرام
ان دنوں پاکستان کی وفاقی حکومت کے ایک مبینہ فیصلہ کے حوالہ سے لاؤڈ اسپیکر دینی حلقوں میں پھر سے موضوع بحث ہے اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو مساجد کی چار دیواری کے اندر محدود کر دینے کے فیصلہ یا تجویز کو مداخلت فی الدین قرر دے کر اس کی پرجوش مخالفت کی جا رہی ہے۔
ایک دور تھا جب لاؤڈ اسپیکر نیا نیا متعارف ہوا تو مساجد میں اس کے استعمال کے جواز و عدم جواز اور نماز میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے سے امام کی آواز مقتدیوں تک پہنچنے کی شرعی حیثیت کی بحث چھڑ گئی تھی۔ ایک مدت تک ہمارے فتاوٰی اور علمی مباحث میں اس کا تذکرہ ہوتا رہا۔ تب لوگوں کی خواہش تھی کہ آواز کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کی غرض سے اس مفید ایجاد سے دینی مقاصد کے لیے فائدہ اٹھایا جائے مگر علماء کرام اس میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے تھے۔ اب جبکہ اس مفید ایجاد کے بے تحاشا اور زائد از ضرورت استعمال نے اس کے منفی پہلو کو اجاگر کیا ہے اور اس کے استعمال کو محدود کرنے کی خواہش عام لوگوں میں ابھر رہی ہے تو علماء کرام کا ایک طبقہ اس کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہے۔ یہ ایک ایسی صورتحال ہے جس نے اہل فکر و دانش کو الجھن اور پریشانی سے دوچار کر رکھا ہے جبکہ اپنے دلوں میں علماء کرام کے لیے احترام اور عقیدت کا جذبہ رکھنے والے لوگ بھی اس طرز عمل پر خود کو مطمئن نہیں پا رہے۔
جہاں تک لاؤڈ اسپیکر کا تعلق ہے یہ محض ایک آلہ ہے جو ایک شخص کی آواز کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد تک پہنچانے کا کام دیتا ہے۔ اس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب یہ آلہ موجود نہیں تھا دین اس وقت بھی موجود تھا اور اب جبکہ اس سے زیادہ مفید اور موثر آلات کے استعمال میں آنے سے اس کی پہلے والی اہمیت باقی نہیں رہی، دین تب بھی قائم ہے۔ اس لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے مسئلہ کو دین کا سوال بنانے کی بجائے اس کی افادیت اور نقصانات کے حوالہ سے دیکھنا ہی دانشمندی کا تقاضا ہے
اس میں کوئی شک نہیں کہ لاؤڈ اسپیکر کے بے تحاشا استعمال نے عام آدمی کی پریشانی میں اضافہ کیا ہے۔ ایک ایک محلہ میں تین تین چار چار مساجد میں انتہائی طاقتور قسم کے لاؤڈ اسپیکرز کے بیک وقت استعمال سے اہل محلہ کے کانوں اور دماغوں میں شور و غل کی جو دھماچوکڑی مچتی ہے وہ یقیناً دین، مسجد اور علماء کے ساتھ ان کے تعلق میں اضافہ کا باعث نہیں بنتی اور دینی نقطۂ نظر سے اس کا نتیجہ نقصان کے سوا کچھ برآمد نہیں ہوتا۔ پھر شرعی نقطۂ نظر سے بیمار لوگوں، مطالعہ کرنے والوں، آرام کرنے والوں، اور آپس میں ضروری گفتگو کرنے والوں کے معاملات میں یہ بلند آہنگ خلل اندازی بجائے خود توجہ طلب ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو محدود کرنے کی تجویز کی دین کے نام پر مخالفت کا ہمیں کوئی جواز نظر نہیں آتا۔ بلکہ ایک لحاظ سے یہ ذمہ داری خود علماء کرام پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلہ کے شرعی و اخلاقی تقاضوں اور مفاد عامہ کو سامنے رکھتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور اس کی آواز کے دائرہ کے لیے حدود کا تعین کریں اور اس پر عمل درآمد کا اہتمام کریں۔
چنانچہ ہم لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو مسجد کی چار دیواری میں محدود کر دینے کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ یہ اضافہ بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ اس کار خیر کو صرف مسجد تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ بازاروں، سینماؤں، شادی بیاہ کی تقریبات، ٹیپ ریکارڈنگ کی دکانوں اور دیگر تمام مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو ممنوع قرار دیا جائے تاکہ عام شہری لاؤڈ اسپیکر کے ضرورت سے زیادہ استعمال سے پیدا ہونے والے شوروغل سے نجات حاصل کر سکیں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ
تاریخ اشاعت: 
جولائی ۱۹۹۴ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 شریعت بل پر اتفاق رائے ۔ وزیراعظم محمد خان جونیجو کے نام کھلا خط 1 1
3 قانونی نظام یا ایمان فروشی کی مارکیٹ؟ 2 1
4 مسئلہ کشمیر پر قومی یکجہتی کے اہتمام کی ضرورت 3 1
5 گلگت و ملحقہ علاقوں کی مجوزہ صوبائی حیثیت ۔ صدر پاکستان کے نام عریضہ 4 1
6 لاؤڈ اسپیکر اور علماء کرام 5 1
7 ہماری پالیسیوں کی بنیاد اور حکمرانوں کی قلابازیاں 6 1
8 دستور پاکستان کا حلف اور قادیانی عہدیدار 7 1
9 قبائلی علاقہ جات ۔ نفاذ شریعت کی تجربہ گاہ؟ 8 1
10 ربوہ کا نام اور اس کے باشندوں کے مالکانہ حقوق 9 1
11 حکمران کی ضرورت اور عوام کی درگت 10 1
12 جرائم شکنی ۔ ہمارا روایتی نظام اور اسلام کا مزاج 11 1
13 وکالت کا مروجہ سسٹم اور اسلامی نظام 12 1
14 سودی نظام کا متبادل 13 1
15 اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے مواقع اور ہمارا قومی مزاج 14 1
16 سودی نظام کا خاتمہ ۔ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ 15 1
17 عالم اسلام یا پاکستان میں ایک روز عید کے امکانات 16 1
18 رؤیتِ ہلال کیوں، سائنسی حسابات کیوں نہیں؟ 16 1
19 کیا عالم اسلام میں ایک روز عید ممکن ہے؟ 16 1
20 کیا پاکستان میں ایک روز عید ممکن ہے؟ 16 1
21 پاکستان کی سطح پر مرکزیت کی ضرورت 16 1
22 افغان مہاجرین کا مسئلہ 17 1
23 مسئلہ کشمیر ۔ سردار محمد عبد القیوم خان کے خیالات 18 1
24 کارگل کا مشن 18 1
25 خودمختار کشمیر کی تجویز 18 1
26 مسئلہ کشمیر اور سازشیں 18 1
27 جہاد کشمیر اور مجاہدین 18 1
28 چند اہم قومی مسائل اور وزیر داخلہ کی پیش کردہ سفارشات 19 1
30 سرکاری انتظامیہ کا احتساب 19 1
31 مروجہ قوانین کی اسلامائزیشن کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات 19 1
32 کسی کو کافر کہنے پر پابندی 19 1
33 مذہبی جلوسوں پر مقررہ اوقات اور روٹس کی پابندی 19 1
34 بسنت کا تہوار اور حکومت پنجاب 20 1
35 افغانستان پر امریکی حملے کی معاونت ۔ صدر مشرف کا سیرۃ نبویؐ سے استدلال 21 1
36 سود کی حیثیت رسول اللہؐ کی نظر میں 22 1
37 شخصی اور تجارتی سود 23 1
38 پاکستان میں سودی نظام ۔ تین پہلوؤں سے 24 1
39 (۱) آسمانی مذاہب میں سود کی حرمت 24 1
40 (۲) شخصی و تجارتی سود کا معاملہ 24 1
41 (۳) قیامِ پاکستان کا مقصد اور بانیٔ پاکستان کے ارشادات 24 1
42 سودی نظام کا کولہو اور اس کے بیل 25 1
43 جاہلانہ رسم و رواج اور پیچیدہ نو آبادیاتی نظام 26 1
44 اسلام اور آزادی کا سفر 27 1
45 کال گرلز کا کلچر ! 28 1
46 پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات 29 1
47 قومی نصاب سازی کا معیار اور سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی چارج شیٹ 30 1
48 ’’میثاق جمہوریت‘‘ 31 1
49 منکرات وفواحش کا فروغ 32 1
50 پاکستانی حکمرانوں اور دانش وروں کے لیے لمحہ فکریہ 33 1
51 مالاکنڈ ڈویژن میں شرعی نظام عدل ریگولیشن کا نفاذ 34 1
52 نفاذ شریعت کی جدوجہد: ایک علمی مباحثہ کی ضرورت 35 1
53 اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نوآبادیاتی نظام 36 1
54 نظریۂ پاکستان کیا ہے؟ 37 1
55 عربی زبان، ہماری قومی ضرورت 38 1
56 لمحہ فکریہ: 38 55
57 اسکولوں میں عربی زبان کو لازم قرار دینے کا فیصلہ 39 1
58 پاکستان کو ’’سنی ریاست‘‘ قرار دینے کا مطالبہ 40 1
59 مطالبہ نمبر 1: متعلقہ نصاب دینیات 40 58
60 مطالبہ نمبر 2 : متعلقہ ماتمی جلوس شیعہ 40 58
61 مطالبہ نمبر 3 40 58
62 مطالبہ نمبر 4: متعلقہ نشریات ریڈیو و ٹیلی ویژن 40 58
63 مطالبہ نمبر 5 : متعلقہ مسئلہ ختم نبوت 40 58
64 وہی شکستہ سے جام اب بھی! 41 1
65 نیب کا کردار ۔ ایک لمحۂ فکریہ 42 1
66 مسئلہ قومی زبان اردو کا 43 1
67 قیام پاکستان کا بنیادی مقصد 44 1
68 کیا اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم نہیں؟ 45 1
69 اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کا حکم 46 1
70 اسلام قبول کرنے والوں کے مسائل 47 1
71 اسلامی ریاست چلانے کے لیے رجال کار کی ضرورت 48 1
73 پاکستان میں نفاذ اردو، ہندوستان میں فروغ اردو 49 1
74 نظام مصطفٰیؐ، ایک قومی ضرورت 50 1
75 سودی نظام کا خاتمہ، غیر روایتی اقدامات کی ضرورت 51 1
76 نمازوں کے یکساں اوقات اور رؤیت ہلال کے مسئلے 52 1
77 قرآن کریم کی تعلیم لازم کرنے کا مستحسن حکومتی فیصلہ 53 1
78 ہمارے عدالتی نظام کا ماحول 54 1
79 دستور پاکستان کی بالادستی اور قادیانی ڈھنڈورا 55 1
80 قادیانی اقلیت کے حقوق اور ان کی آبادی کا تناسب 56 1
81 وطنِ عزیز کے کلیدی مناصب اور مذہبی طبقات کے خدشات 57 1
82 مسئلہ کشمیر اور نوآبادیاتی نظام کی جکڑبندی 58 1
83 سودی نظام اور مذہبی طبقات کی بے بسی 59 1
84 عربی زبان کی تعلیم اور ہمارے قومی ادارے 60 1
85 مولانا زرنبی خان شہیدؒ اور شیخ عبد الستار قادری مرحوم 61 1
86 مروجہ سودی نظام اور ربع صدی قبل کی صورتحال 62 1
88 مسئلہ رؤیت ہلال پر دو تجاویز 63 1
Flag Counter