Deobandi Books

پاکستان ۔ قومی مسائل

ن مضامی

4 - 63
گلگت و ملحقہ علاقوں کی مجوزہ صوبائی حیثیت ۔ صدر پاکستان کے نام عریضہ
بگرامی خدمت جناب سردار فاروق خان لغاری صاحب،
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مزاج گرامی؟
گزارش ہے کہ کچھ دنوں سے قومی اخبارات میں وفاقی کابینہ کا ایک فیصلہ زیربحث ہے جس کے تحت مبینہ طور پر گلگت اور اس سے ملحقہ شمالی علاقہ جات کو مستقل صوبہ کی حیثیت دی جا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں چند حقائق کی طرف آپ کو توجہ دلانا چاہتا ہوں۔
شمالی علاقہ جات بین الاقوامی دستاویزات کی رو سے کشمیر کا حصہ ہیں اور اس نقشہ میں شامل ہیں جو پاکستان اور بھارت کے درمیان 1947ء سے متنازعہ چلا آرہا ہے۔
اس خطہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا یہ فیصلہ موجود ہے کہ یہ غیر طے شدہ اور متنازعہ علاقہ ہے اور اس کے مستقبل کا فیصلہ اس خطہ کے عوام آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے سے اپنی مرضی سے کریں گے۔
کشمیری عوام اس مسلمہ حق خود ارادیت کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں اور اس کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ جبکہ پاکستان ان کے اس موقف کی مکمل حمایت و تائید کرتے ہوئے عالمی رائے عامہ کو ان کے حق میں ہموار کرنے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔
آزادیٔ کشمیر کی جدوجہد کے اس فیصلہ کن مرحلہ میں عالمی سطح پر کشمیر کو تقسیم کرنے کی متعدد سازشیں منظر عام پر آچکی ہیں جو کشمیر اور کشمیریوں کی وحدت کو تباہ کرنے کے مترادف ہیں۔
اس پس منظر میں شمالی علاقہ جات کو صوبائی حیثیت دینے کے بارے میں حکومت پاکستان کا مذکورہ فیصلہ کشمیر کی وحدت اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے سلسلہ میں پاکستان کے قومی موقف سے ہم آہنگ نہیں ہے اور اس سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
یہ درست ہے کہ شمالی علاقہ جات کے عوام سیاسی و عدالتی حقوق سے مسلسل محروم چلے آرہے ہیں اور انہیں ان کے جائز حقوق سے مزید محروم رکھنا سراسر ناانصافی اور ظلم ہوگا۔ لیکن اس کا کوئی ایسا حل جو کشمیری عوام کی جدوجہد اور مسلمہ موقف کو سبوتاژ کر دے اس سے بھی بڑا ظلم شمار ہوگا جسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
اس خطہ کے عوام کے جائز سیاسی و عدالتی حقوق کی بحالی کی واحد مناسب صورت یہ ہے کہ شمالی علاقہ جات کے عوام کو آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں آبادی کے تناسب سے نمائندگی دی جائے اور آزاد کشمیر سپریم کورٹ و ہائیکورٹ کا دائرہ شمالی علاقہ جات تک وسیع کر دیا جائے۔
اس لیے آنجناب اور آپ کی وساطت سے حکومت پاکستان سے گزارش ہے کہ شمالی علاقہ جات کو مستقل صوبہ کی حیثیت دینے کے مذکورہ فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے اور کوئی بھی ایسی صورت اختیار کرنے سے مکمل گریز کیا جائے جو کشمیر کی وحدت اور کشمیری عوام کی جدوجہد کے لیے کسی بھی درجہ میں نقصان اور کمزوری کا باعث بن سکتی ہو۔
بے حد شکریہ، والسلام
ابوعمار زاہد الراشدی
چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ
تاریخ اشاعت: 
جون ۱۹۹۴ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 شریعت بل پر اتفاق رائے ۔ وزیراعظم محمد خان جونیجو کے نام کھلا خط 1 1
3 قانونی نظام یا ایمان فروشی کی مارکیٹ؟ 2 1
4 مسئلہ کشمیر پر قومی یکجہتی کے اہتمام کی ضرورت 3 1
5 گلگت و ملحقہ علاقوں کی مجوزہ صوبائی حیثیت ۔ صدر پاکستان کے نام عریضہ 4 1
6 لاؤڈ اسپیکر اور علماء کرام 5 1
7 ہماری پالیسیوں کی بنیاد اور حکمرانوں کی قلابازیاں 6 1
8 دستور پاکستان کا حلف اور قادیانی عہدیدار 7 1
9 قبائلی علاقہ جات ۔ نفاذ شریعت کی تجربہ گاہ؟ 8 1
10 ربوہ کا نام اور اس کے باشندوں کے مالکانہ حقوق 9 1
11 حکمران کی ضرورت اور عوام کی درگت 10 1
12 جرائم شکنی ۔ ہمارا روایتی نظام اور اسلام کا مزاج 11 1
13 وکالت کا مروجہ سسٹم اور اسلامی نظام 12 1
14 سودی نظام کا متبادل 13 1
15 اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے مواقع اور ہمارا قومی مزاج 14 1
16 سودی نظام کا خاتمہ ۔ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ 15 1
17 عالم اسلام یا پاکستان میں ایک روز عید کے امکانات 16 1
18 رؤیتِ ہلال کیوں، سائنسی حسابات کیوں نہیں؟ 16 1
19 کیا عالم اسلام میں ایک روز عید ممکن ہے؟ 16 1
20 کیا پاکستان میں ایک روز عید ممکن ہے؟ 16 1
21 پاکستان کی سطح پر مرکزیت کی ضرورت 16 1
22 افغان مہاجرین کا مسئلہ 17 1
23 مسئلہ کشمیر ۔ سردار محمد عبد القیوم خان کے خیالات 18 1
24 کارگل کا مشن 18 1
25 خودمختار کشمیر کی تجویز 18 1
26 مسئلہ کشمیر اور سازشیں 18 1
27 جہاد کشمیر اور مجاہدین 18 1
28 چند اہم قومی مسائل اور وزیر داخلہ کی پیش کردہ سفارشات 19 1
30 سرکاری انتظامیہ کا احتساب 19 1
31 مروجہ قوانین کی اسلامائزیشن کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات 19 1
32 کسی کو کافر کہنے پر پابندی 19 1
33 مذہبی جلوسوں پر مقررہ اوقات اور روٹس کی پابندی 19 1
34 بسنت کا تہوار اور حکومت پنجاب 20 1
35 افغانستان پر امریکی حملے کی معاونت ۔ صدر مشرف کا سیرۃ نبویؐ سے استدلال 21 1
36 سود کی حیثیت رسول اللہؐ کی نظر میں 22 1
37 شخصی اور تجارتی سود 23 1
38 پاکستان میں سودی نظام ۔ تین پہلوؤں سے 24 1
39 (۱) آسمانی مذاہب میں سود کی حرمت 24 1
40 (۲) شخصی و تجارتی سود کا معاملہ 24 1
41 (۳) قیامِ پاکستان کا مقصد اور بانیٔ پاکستان کے ارشادات 24 1
42 سودی نظام کا کولہو اور اس کے بیل 25 1
43 جاہلانہ رسم و رواج اور پیچیدہ نو آبادیاتی نظام 26 1
44 اسلام اور آزادی کا سفر 27 1
45 کال گرلز کا کلچر ! 28 1
46 پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات 29 1
47 قومی نصاب سازی کا معیار اور سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی چارج شیٹ 30 1
48 ’’میثاق جمہوریت‘‘ 31 1
49 منکرات وفواحش کا فروغ 32 1
50 پاکستانی حکمرانوں اور دانش وروں کے لیے لمحہ فکریہ 33 1
51 مالاکنڈ ڈویژن میں شرعی نظام عدل ریگولیشن کا نفاذ 34 1
52 نفاذ شریعت کی جدوجہد: ایک علمی مباحثہ کی ضرورت 35 1
53 اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نوآبادیاتی نظام 36 1
54 نظریۂ پاکستان کیا ہے؟ 37 1
55 عربی زبان، ہماری قومی ضرورت 38 1
56 لمحہ فکریہ: 38 55
57 اسکولوں میں عربی زبان کو لازم قرار دینے کا فیصلہ 39 1
58 پاکستان کو ’’سنی ریاست‘‘ قرار دینے کا مطالبہ 40 1
59 مطالبہ نمبر 1: متعلقہ نصاب دینیات 40 58
60 مطالبہ نمبر 2 : متعلقہ ماتمی جلوس شیعہ 40 58
61 مطالبہ نمبر 3 40 58
62 مطالبہ نمبر 4: متعلقہ نشریات ریڈیو و ٹیلی ویژن 40 58
63 مطالبہ نمبر 5 : متعلقہ مسئلہ ختم نبوت 40 58
64 وہی شکستہ سے جام اب بھی! 41 1
65 نیب کا کردار ۔ ایک لمحۂ فکریہ 42 1
66 مسئلہ قومی زبان اردو کا 43 1
67 قیام پاکستان کا بنیادی مقصد 44 1
68 کیا اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم نہیں؟ 45 1
69 اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کا حکم 46 1
70 اسلام قبول کرنے والوں کے مسائل 47 1
71 اسلامی ریاست چلانے کے لیے رجال کار کی ضرورت 48 1
73 پاکستان میں نفاذ اردو، ہندوستان میں فروغ اردو 49 1
74 نظام مصطفٰیؐ، ایک قومی ضرورت 50 1
75 سودی نظام کا خاتمہ، غیر روایتی اقدامات کی ضرورت 51 1
76 نمازوں کے یکساں اوقات اور رؤیت ہلال کے مسئلے 52 1
77 قرآن کریم کی تعلیم لازم کرنے کا مستحسن حکومتی فیصلہ 53 1
78 ہمارے عدالتی نظام کا ماحول 54 1
79 دستور پاکستان کی بالادستی اور قادیانی ڈھنڈورا 55 1
80 قادیانی اقلیت کے حقوق اور ان کی آبادی کا تناسب 56 1
81 وطنِ عزیز کے کلیدی مناصب اور مذہبی طبقات کے خدشات 57 1
82 مسئلہ کشمیر اور نوآبادیاتی نظام کی جکڑبندی 58 1
83 سودی نظام اور مذہبی طبقات کی بے بسی 59 1
84 عربی زبان کی تعلیم اور ہمارے قومی ادارے 60 1
85 مولانا زرنبی خان شہیدؒ اور شیخ عبد الستار قادری مرحوم 61 1
86 مروجہ سودی نظام اور ربع صدی قبل کی صورتحال 62 1
88 مسئلہ رؤیت ہلال پر دو تجاویز 63 1
Flag Counter