Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ربیع الاول 1438ھ

ہ رسالہ

20 - 20
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

سیرت عائشہ رضی الله عنہا
تالیف: مولانا سید سلیمان ندوی رحمة الله علیہ
صفحات:448 سائز:23x36=16
ناشر:مکتبة البشری، کراچی، پاکستان

زیر نظر کتاب ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا کی سیرت وسوانح پر مشتمل ہے۔ اس میں حضرت عائشہ رضی الله عنہا کے ابتدائی حالات ازولادت تاازدواج، تعلیم وتربیت،امور خانہ داری، معاشرت ازدواجی، سوکنوں کے ساتھ برتاؤ، سوتیلی اولاد کے ساتھ برتاؤ، واقعہٴ افک، تیمم کے حکم کا نزول، تحریم ، ایلاء اور تخییر، بیوگی(11ہجری)، دعوتِ اصلاح، اخلاق وعادات، علم واجتہاد، علم حدیث، فقہ وقیاس، علم کلام وعقائد، علم اسرار الدین، طب، تاریخ، ادب، خطابت وشاعری، تعلیم، افتاء اور ارشاد، جنس نسوانی پر حضرت عائشہ رضی الله عنہا کے احسانات، عالم نسوانی میں حضرت عائشہ رضی الله عنہا کا مقام ومرتبہ وغیرہ موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے۔

کتاب کے خاتمہ میں حافظ جلال الدین سیوطی رحمة الله علیہ کا تصنیف کردہ رسالہ بنام ”عین الإصابة فیما استدرکتہ عائشة علی الصحابة“ اور دو رسالے ”حضرت عائشہ رضی الله عنہا کی عمر پر تحقیقی نظر“ اور حضرت عائشہ رضی الله عنہا کی عمراور مولانا محمد علی لاہوری کے شبہات کاجواب“ کے نام سے مؤلف کتاب حضرت مولانا سید سلیمان ندوی رحمة الله علیہ کے قلم سے شامل کیے گئے ہیں۔

ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا کی سیرت وسوانح کے حوالے سے یہ ایک جامع اور مستند علمی کاوش ہے اور جیسا کہ اوپر ذکر کردہ عنوانات سے واضح ہے کہ اس میں حضرت عائشہ رضی الله عنہا کی زندگی کے تقریباً تمام پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی سعی کی گئی ہے،۔ اس سلسلے میں زیادہ تر استفادہ مستند کتب حدیث یا معتبر شروحات حدیث سے کیا گیا ہے۔ پھر ہے بھی یہ حضرت مولانا سید سلیمان ندوی رحمة ةلله علیہ کے قلم سے کہ قلم و قرطاس اور علمی وعملی استناد کے حوالے سے ان کی اپنی ایک حیثیت اور مقام ومرتبہ ہے۔

کتاب کا مطالعہ حضرت عائشہ رضی الله عنہا کی سیرت وسوانح کے حوالے سے مفید ومستند معلومات کے ساتھ ساتھ عملی وفکری اعتبار سے بھی مفید ونافع ثابت ہو گا۔

کتاب کی طباعت واشاعت خوب صورت ومعیاری ہے۔

مناظرہ کے اصول وآداب
تالیف: مولانا سیف الله تونسوی
صفحات:238 سائز:23x36=16
ناشر: مکتبہ الغزالی، کراچی

یہ کتاب جامعة الرشید کے استاذ مولانا سیف الله تونسوی کی تالیف ہے۔ جیسا کہ نام سے واضح ہے کہ اس میں مناظرہ کے اصول وآداب شرعی حیثیت او راہمیت وافادیت کو بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کرکے حصہ اول میں مناظرے کی تعریف وتعارف سے لے کر اس کے ارکان ،اجزاء ،ممنوعات اور آداب وغیرہ کا ذکر کیا گیا ہے، جبکہ حصہ دوم بعض علمی مباحثوں اور مناظروں پر مشتمل ہے، جس میں انبیاء علیہم السلام، صحابہ رضی الله عنہم اور سلف صالحین رحمہم الله کے دلچسپ ومفید مکالمات شامل کیے گئے ہیں۔ مؤلف پیش لفظ میں کتاب کی ترتیب پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھتے ہیں:
٭ …مبادیاتِ مناظرہ: تعارف، تاریخی پس منظر، ارتقاء مراحل، فقہی حیثیت۔
٭… مناظرے کے ترکیبی عناصر، جن سے مناظرہ وجود پاتا ہے ۔
٭… مناظرے میں کن امور سے اجتناب کرنا چاہیے؟
٭… مناظرہ طے کرنے کا طریقہ۔
٭… مناظرے کی تیاری کیسے کی جائے؟
٭…دوسرے فریق کی غلطی واضح کرنے کے طریقے۔
٭… مناظرے کے اجزاء اور مراحل۔
٭…مناظرہ:آغاز سے نتیجے تک۔
٭… مناظرے کے آداب اورتقاضے۔
٭…انبیائے کرام کے مناظرے۔
٭…صحابہ کرام کے مناظرے۔
٭… سلف صالحین کے مناظرے۔“

اگر مناظرے کے اصول وآداب کی رعایت رکھی جائے اور اسے احقاق حق اور وصول حق کا ذریعہ سمجھا جائے تو یہ ایک لائق تحسین بلکہ بسا اوقات ایک واجب و ضروری امر بن جاتا ہے، اور اگر اسے محض فریق مخالف کو نیچا دکھانے، علمی رعب وبدبہ بٹھانے، بحث برائے بحث یا کسی اور غلط مقصد کے لیے استعمال کیا جائے تو پھر ظاہر ہے کہ یہ ایک امر قبیح بن کررہ جاتا ہے۔ رسمی مناظرین کے مناظرے کے اصول وآداب کی رعایت نہ کرنے اور اسے غلط مقاصد میں استعمال کرنے کی وجہ سے مناظرے کو عوام وخواص میں ایک مہمل او رفضول کام سمجھا جانے لگا تھا۔ مؤلف نے اس موضوع پرقلم اٹھا کر اس کے اصول وآداب ، اہمیت وافادیت، اس کی دینی، علمی اور شرعی حیثیت وغیرہ امور پر گفت گو کرکے ایک علمی فریضے کو ادا کیا ہے۔ نیز رسمی مناظرے سے ہٹ کر علمی گفت گو او ر علمی بحث ومباحثہ کے حوالے سے بھی یہ ایک مفید ومعاون علمی کاوش ہے، لہٰذا مناظرہ کے موضوع سے دلچسپی رکھنے والے حضرات کے علاوہ عوام وخواص سب کو اس کا مطالعہ کرنا چاہیے اورمناظرے کی حقیقت اور علمی ودینی اہمیت سے واقف ہونا چاہیے، تاکہ مناظرے کو محض ذہنی تفریح اور تعیش کا ذریعہ بنانے کے بجائے اسے ایک دینی وعلمی فریضہ سمجھ کر احقاق حق اور وصول حق کے لیے کیا یا سنا جائے۔

کتاب کی ترتیب وتالیف اور طباعت واشاعت میں سلیقے سے کام لیا گیا ہے۔

Flag Counter