Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

26 - 34
کبھی محنت اور کوشش کو رائیگاں نہیں کرتے۔چنانچہ اِرشادِ باری ہے : ﴿وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا وَإِنَّ اللَّهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ﴾اور جن لوگوں نےہماری خاطر کوشش کی ہے،ہم اُنہیں ضرور بالضرور اپنے راستوں پر پہنچائیں گے اور یقیناً اللہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔(آسان ترجمہ قرآن)
جو مشقت اور مُجاہدہ کرکے اپنے نفس اور مَن  کی خواہشات کو کچلتا ہے اُس کا انعام جنّت  بیان کیا گیا ہے ، چنانچہ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے :﴿وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَى فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَى﴾وہ جو اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے کا خوف رکھتا تھا اور اپنے نفس کو بُری خواہشات سے روکتا تھا تو جنّت ہی اُس کا ٹھکانا ہوگی۔(آسان ترجمہ قرآن)
علامہ بوصیری﷫ بڑے درجے کے بزرگانِ دین میں سے ہیں،انہوں نے نبیِ کریم ﷺکی شان میں قصیدہ کہاہے جوکہ ’’قصیدۂِ بردہ‘‘کے نام سے مشہورہے۔اس کاایک ایک شعرمحبت میں ڈوباہواہے اورحکمتوں سے لبریزہے
اَلنَّفْسُ کَالطِّفْلِ  اِنْ تُمْہِلْہُ  شَبَّ عَلَی  ——   حُبِّ الرّضَاعِ وَ اِنْ تَفْطِمْہُ یَنْفَطِمٗ
ترجمہ : دل کی مثال بچہ کی طرح ہے ،اگر تم اُسےڈھیل دو گے تو دودھ پینے کی محبّت میں  جوان ہوجائے گا اور اگر تم اُس سےزبردستی دودھ چھڑاؤگے تو وہ چھوڑ دے گا ۔
مطلب یہ ہےکہ جب بچہ پیداہوتاہے توماں کا دودھ پیناشروع کرتاہے،ہروقت ماں کے دودھ کاعادی بناہواہے،اگرماں دودھ نہ دے توچیختااور چلاتاہے،لیکن ایک وقت ایساآتاہے کہ اس کووہ دودھ چھڑاناپڑتاہے،اس میں اس بچے کی خیرخواہی ہوتی ہے۔چنانچہ بچہ چیختاچلاتاہے،اس وقت خواتین یہ تہیہ 
Flag Counter