Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی عظیم الشان دولت

ہم نوٹ :

11 - 34
اللہ تعالیٰ سے کبھی بھی الگ نہیں ہوسکتی لہٰذا خالقیت یعنی اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو پیدا کرنے کی جو صفت ہے وہ ہمیشہ اللہ کے ساتھ رہے گی۔ بتاؤ! سیب کون پیدا کرتا ہے؟ اور اس میں رَس کون پیدا کرتا ہے؟    ؎
اے دل ایں شکر خوشتر یاآنکہ شکر سازد
یہ شکر زیادہ میٹھی ہے یا شکر کا پیدا کرنے والا زیادہ میٹھا ہے۔ سیب اور انگور زیادہ لذیذ ہیں یا ان کا خالق زیادہ لذیذ ہے؟ جس نے ایک دفعہ محبت سے اللہ کہا سارے عالم کے انگور اور سیب کا رس اس ایک اللہ کہنے میں پا گیا، تسبیح لے کر جنگل میں، چٹائی پر، گھاس پر جہاں چاہے بیٹھ جائے کیوں کہ سارا عالَم خدا کے عاشقوں کے لیے ہے، دنیا کے عاشقوں کی تو اس کے معشوق کی کوئی ایک گلی کوئے یار ہوتی ہے لیکن خواجہ صاحب فرماتے ہیں کہ اللہ کے عاشقوں کے لیے سارا عالَم کوئے دلبر ہے۔ اب خواجہ صاحب کا شعر سنیے      ؎
پھرتا ہوں دل میں یار کو مہماں کیے ہوئے
روئے  زمین  کو   کوچۂ  جاناں  کیے  ہوئے
سارے عالم میں جہاں بھی جاؤگے اللہ ساتھ ہوگا۔ ولی اللہ جہاں جاتا ہے اللہ اس کےساتھ  ہوتا ہے، سمندر میں، جہازوں میں، ریلوں میں جہاں بھی جائے گا خدا اس کےساتھ ہوگا۔   اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس کو ہم اپنا نورِ خاص عطا کردیتے ہیں تو وہ نور صرف مسجدوں کے لیے وقف نہیں ہوتا، خانقاہوں کے لیے وقف نہیں ہوتا، وہ حاملِ نور بندہ سارے عالَم میں جہاں جاتا ہے چاہے لندن کی سڑکیں ہوں، امریکہ کا ماحول ہو یا کہیں بھی  ہو، وہ ماحول پر غالب رہتا ہے اور ایسا ماحول دیکھنے پر وہ لاحول پڑھتا رہتا ہے، مین ہول   میں کبھی نہیں گرتا یعنی کسی ٹیڈی کے چکر میں اس کی اسٹڈی نہیں کرتا ورنہ جتنے لوگ ٹیڈیوں کے ساتھ اسٹڈی کررہے ہیں، شیطان ان کو ریڈی کرلیتا ہے، صحتِ جسمانی بھی خراب اور صحتِ روحانی بھی خراب۔
تعلق مع اللہ کے آثار
تو میں یہ عرض کررہا ہوں کہ اس سے بڑھ کر مبارک کوئی جوان نہیں اور اس سے
Flag Counter