Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی عظیم الشان دولت

ہم نوٹ :

22 - 34
عورت مثل ٹیڑھی پسلی کے ہے، اگر اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو ٹوٹ جائے گی لہٰذا اس کے ٹیڑھے پن کے ساتھ ہی اس سے فائدہ اُٹھاؤ۔ بس پھر گزارہ ہوجائے گا، پھر ناشتہ بھی ملے گا، وہ گھر میں جھاڑو بھی دے گی، چائے پانی بھی پلائے گی، برتن بھی دھوئے گی اور سارے کام ہوجائیں گے، اور اگر تم نے زیادہ ڈانٹا، زیادہ لڑے تو معلوم ہوا فرار ہوگئی، معلوم ہوا طلاق تک نوبت پہنچ گئی، یہ سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ نبوت ہے، میں فرمانِ نبوت سنارہا ہوں اِنْ اَقَمْتَہَا کَسَرْتَھَا اگر تم ٹیڑھی پسلی کو سیدھا کروگے تو وہ ٹوٹ جائے گی۔ علامہ قسطلانی اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خواتین کے بارے میں تین سبق سکھائے ہیں:
نمبر ایک: فِیْہِ تَعْلِیْمٌ لِلْاِحْسَانِ اِلَی النِّسَاءِ، عورتوں سے احسانات کا سبق۔
نمبر دو: وَالرِّفْقِ بِہِنَّ ان کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کا سبق۔ 
نمبر تین: وَالصَّبْرِعَلٰی عِوَجِ اَخْلَاقِہِنَّ ان کے ٹیڑھے پن پر صبر کرنے کا سبق۔
یہ تین سبق اس لیے سکھائے گئے ہیں لِاِحْتِمَالِ ضُعْفِ عُقُولِہِنَّ8؎  کیوں کہ خواتین کی عقلیں کمزور ہیں۔
ولی اللہ بننے کا راستہ
دل میں گناہوں کے تقاضے کو جو چھوڑنے کا ارادہ کرلے تو ان شاءاﷲ ولی اﷲ بن جائے گا۔ اس زمانے میں تہجد، اشراق، مناجات، حج، عمرہ اور تلاوت  کی کمی نہیں ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اگر بزرگوں کی صحبت اور گناہوں سے دوری بھی اختیار کی جائے تو آدمی ولی اﷲ بن جائے کیوں کہ گناہوں کی حرام لذت اُڑانا،  گناہوں پر اصرار کرنا اور نسبت مع اللہ کا جمع ہونا محال ہیں، گناہ پر اصرار کرنے کے ساتھ کوئی شخص ولی اللہ نہیں ہوسکتا۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ9؎ میرا ولی تو وہ ہے جو مجھے ناراض کرنا چھوڑ دے کیوں کہ ناراضگی اور دوستی میں تضاد ہے اور اجتماعِ ضدین محال ہے۔ آپ جس کے دوست بننا چاہتے ہیں
_____________________________________________
8؎   ارشاد الساری:78/8الانفال:34
Flag Counter