Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی عظیم الشان دولت

ہم نوٹ :

9 - 34
عرصہ بعد قبرستانوں میں سوجاتے ہیں،لہٰذا جس اللہ نے ہمیں عالمِ شباب عطا فرمایا اسی پر اپنا شباب فدا کرو۔علامہ  ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اﷲ علیہ نے شرح بخاری میں یہ روایت نقل کی ہے اور اس کے راوی حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں:
شَابٌّ اَفْنٰی شَبَابَہٗ وَنَشْأَتَہُ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ2 ؎
جس جوان نے اپنی جوانی اور جوانی کا عیش و نشاط اپنے مالک اللہ تعالیٰ پر فدا کردیا۔اور بخاری شریف کی دوسری روایت ہے کہ جس جوان نے اپنی جوانی اللہ پر فدا کی، اس کا انجام کیا ہوگا؟ اسے عرش کا سایہ ملے گا جس دن کوئی اور سایہ نہ ہوگا۔3؎  تو وہ جوان اور زندگی کا وہ عالمِ شباب اور جملہ جوانانِ چمن نہایت مبارک ہیں جنہو ں نے اپنی جوانی خدائے تعالیٰ پر فدا کی۔
 زندگی کا بہترین حصہ جوانی کا ہے اور اللہ سے بڑھ کر کوئی بہتر نہیں ہے تو بہتر کو بہتر ہدیہ دینا چاہیے، اچھوں کو اچھا ہدیہ دینا چاہیے، مگر ہائے! آج کتنے جوان ہیں، اِلَّاماشاء اﷲ، ورنہ اکثر تو یہی کہتے ہیں کہ ابھی تو میں جوان ہوں، ذرا وی سی آر، ٹیلی وژن اور نفسانی خواہشات پوری کرلوں، جب بڈھے ہوجائیں گے تو مسجد میں تسبیح لے کر بیٹھ جائیں گے۔ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں    ؎
پاس جو  کچھ تھا  وہ صرفِ مے  ہوا
کیوں نہ اب مسجد سنبھالی جائے گی
لذتِ قربِ ذاتِ خدا
اولیائے صدیقین کا مقام اور دونوں جہاں کی لذت کی ضمانت نسبت مع اللہ ہے۔ جتنی زیادہ اونچی نسبت ہوگی اُتنی ہی اس کی دونوں جہاں کی لذت بھی اونچی ہوگی کیوں کہ دونوں جہاں کی لذت کا خالق کون ہے؟ اﷲ ہے۔ تو جو اللہ کو پاگیا وہ خودبخود دونوں جہاں کو پاگیا۔
ایک بادشاہ یا مال دار آدمی ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ ایک درجن کینو کھاسکتا 
_____________________________________________
2؎   فتح الباری :2/145 باب  من جلس فی المسجد ینتظر الصلوٰۃ، بیروتصحیح البخاری :  191/1 (1428) باب الصدقۃ بالیمین، المکتبۃ المظہریۃ
Flag Counter