Deobandi Books

اہل علم پر غلبہ ذکر کی اہمیت

ہم نوٹ :

8 - 34
سے فرمایا کہ ہم بھی ایک آیت کی تفسیر کرتے ہیں، لیکن جب اسی آیت کو آپ بیان کرتے ہیں تو کچھ اور ہی لطف آتا ہے،یہ تھا دردِ دل!ایمان و یقین سے جو بیان ہوتا ہے اس کی بات ہی کچھ اور ہوتی ہے۔ حالاں کہ مفتی شفیع صاحب خود بہت بڑے مفتی تھے، مفتی اعظم پاکستان تھے لیکن میرے شیخ شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ سے فرماتے تھے کہ میں آپ کا پیر بھائی ہوں، ہم  دونوں ایک ہی پیریعنی حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ ہیں لیکن میں آپ کو اپنے استاد کے درجہ میں سمجھتا ہوں کیوں کہ مفتی صاحب کے استاد حضرت میاں اصغر صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور میرے شیخ جونپور کی شاہی مسجد میں ایک ساتھ پڑھاتے تھے، میاں صاحب ان کالقب ہوگیا تھا تو حضرت میاں صاحب بڑے اکابر علماء میں سے تھے۔
کابر کا ایذاء خلق سے بچنے کا اہتمام
ایک بات یاد آگئی جو مفتی اعظم پاکستان نے اس فقیر سے خود فرمائی تھی کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت میاں اصغر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ آم کھائے،اور چوں کہ میں حضرت کا شاگرد تھا اس لیے میں نے عرض کیا کہ  حضرت! میں چھلکا اور گٹھلی پھینک آؤں؟ تو جب میں چھلکا اور گٹھلی اُٹھانے لگا تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑلیا اور کہا کہ تم چھلکا اور گٹھلی پھینکنا نہیں جانتے کہ کیسے پھینکا جاتا ہے؟ اب میں خاموش ہوگیا، جب استاد ہاتھ پکڑلے پھر کون نالائق شاگرد ہے جو استاد سے چھینا جھپٹی کرے؟ تو حضرت نے فرمایا کہ میں ابھی دِکھاتا ہوں کہ چھلکا کیسے پھینکا جاتا ہے؟ پھر حضرت میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ چھلکا اور گٹھلی لے کر چلے، دو تین چھلکے اور گٹھلیاں اپنے گھر کے سامنے ڈالیں اور دو تین چھلکے اور گٹھلیاں لے کر سو قدم دور گئے پھر تھوڑا سا وہاں ڈال دیا پھر سو قدم دور گئے، اسی طرح پانچ سات جگہ جاکر تھوڑا تھوڑا ڈالا اور پھر فرمایا کہ جانتے ہو میں نے ایسا کیوں کیا؟ سارے چھلکے اور گٹھلیاں ایک ہی جگہ کیوں نہیں پھینک دیں؟ پھر فرمایا کہ بات یہ ہے کہ میرے پڑوسی جب دیکھتے کہ میرے گھر کے سامنے اتنے چھلکے اور گٹھلیاں ہیں اور اگر ان کے پاس اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ وہ اپنے بال بچوں کے لیے اتنے آم خرید سکیں تو ان کے قلب سے آہ نکلتی، ان کو صدمہ ہوتا کہ کاش! ہمارے پاس بھی پیسہ ہوتا تو ہم بھی اتنے آم کھاتے جتنے چھلکے اور گٹھلیاں ان کے گھر کے سامنے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 زبانِ دردِ دل کے بیان کی تاثیر 7 1
3 کابر کا ایذاء خلق سے بچنے کا اہتمام 8 1
4 اصلاحِ اخلاق کے لیے صحبت ِ اہل اللہ کی ضرورت 9 1
5 صحبت کن لوگوں کی اختیار کرنی چاہیے؟ 12 1
6 بڑے بوڑھوں کو حقیر نہ سمجھیں 12 1
7 قلوبِ اہلِ دل سے فیض منتقل ہونے کی ایک عمدہ مثال 14 1
8 ایمان کیسے تازہ کریں؟ 14 1
9 قیامت کے دن چہرہ روشن ہونے کا وظیفہ 16 1
10 ساتوں آسمان سے بہتر وظیفہ 16 1
11 اہل اللہ کے عظیم الشان مجاہدات 17 1
12 خدّام دین کے لیے ذکر کی اہمیت 19 1
13 ذکر کرتے وقت کیا مراقبہ کریں؟ 21 1
14 ذکر کرنے کا بہترین طریقہ 24 1
15 نیم پیر خطرۂ حیات 26 1
16 لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے ذکر کا طریقہ 26 1
17 اَللہ اَللہ کے ذکر کا طریقہ 26 1
18 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھنے پر مغفرت کی بشارت 27 1
19 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھنےکا آسان طریقہ 28 1
20 اَللہ اَللہ اور لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے ذکر کا قرآن پاک سے ثبوت 29 1
21 اہل اللہ کی وجد آفرین دعائیں 30 1
22 پیش لفظ 6 1
Flag Counter